سپریم کورٹ: این ایچ اے میں بھرتیوں پر پابندی عائد

سپریم کورٹ

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی میں بھرتیوں پر پابندی عائد کر دی۔

ہم نیوز کے مطابق عدالت عظمیٰ نے چیئرمین این ایچ اے کو بیان حلفی بھی جمع کرانے کا حکم دے دیا ہے۔

دوران سماعت سپریم کورٹ آف پاکستان کو این ایچ اے کے وکیل نے بتایا کہ این ایچ اے میں 1872 ڈیلی ویجز افراد کو مستقل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے عدالت عظمیٰ کے گوش گزار کیا کہ ہائی کو رٹ کے حکم مطابق اسکروٹنی کی گئی۔

نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ اسکروٹنی کے بعد ڈیلی ویجز پر کام کرنے والوں کو مستقل کیا گیا جب کہ 78 کو نکال دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ نکالے گئے افراد نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔

عدالت عظمیٰ میں ملازمین کے وکیل احسن نے کہا کہ نکالے گئے افراد کو بغیر سنے نکالا گیا۔

ہم نیوز کے مطابق عدالت عظمیٰ  نے درخواست نمٹاتے ہوئے متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کا حکم دے دیا۔

دوران سماعت چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے چیئرمین این ایچ اے سے استفسار کیا کہ پتا چلا ہے کہ این ایچ اے میں پیسے لے کر بھرتیاں ہو رہی ہیں؟

عدالت عظمیٰ کے سربراہ نے دریافت کیا کہ کیا پرانے ملازمین اسی لئے نکالے جا رہے ہیں؟

چیف جسٹس آف پاکستان نے احکامات دیے کہ آپ جائیں اور متعلقہ فورم پر نکالے گئے ملازمین کا مسئلہ حل کرائیں۔

سپریم کورٹ نے احکامات دیے  کہ این ایچ اے میں نئی بھرتی نہیں ہونی چاہیے۔

چیئرمین این ایچ اے نے عدالت کے گوش گزار کیا کہ سر!ایسی کوئی بات نہیں ہے۔

عدالت عظمیٰ نے اس پر احکامات جاری کیے کہ آپ اس حوالے سے بیان حلفی جمع کرائیں۔


متعلقہ خبریں