ہاسٹل میں طالبہ کی ہلاکت، پرنسپل وارڈن کو بچانے کے لیے متحرک

ہاسٹل میں طالبہ کی ہلاکت، پرنسپل وارڈن کو بچانے کیلئے متحرک | urduhumnews.wpengine.com

راولپنڈی: پوسٹ گریجویٹ کالج سکستھ روڈ کے ہاسٹل میں طالبہ کی ہلاکت کے معاملے میں پرنسپل عالیہ سہیل ہاسٹل وارڈن کو بچانے کے لیے متحرک ہو گئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق پرنسپل نے جاں بحق ہونے والی طالبہ عروج فاطمہ کی روم میٹ سے مرضی کے بیان لکھوا کر دستخط اور انگھوٹے لگوالیے ہیں۔

ساتھی طالبات سے لکھوائی گئی تحریر میں درج ہے کہ عروج رات کو سوئی اور صبح وہ جاں بحق ہو چکی تھی جب کہ طبیعت خراب ہونے اور وارڈن کی لاپرواہی کا کہیں بھی ذکر نہیں کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ عروج فاطمہ کی نو ساتھی طالبات سے بیانات لے کر دستخط کرائے گئے ہیں۔

دوسری جانب احتجاج کرنے والی طالبات کا کہنا ہے کہ وہ انصاف کے حصول کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتی ہیں۔ انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب سے انصاف کی اپیل بھی کی ہے۔

جمعہ کے روز گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج فار وویمن کے ہاسٹل کے کمرہ نمبر 104 میں بی ایس سی کی طالبہ عروج فاطمہ جاں بحق ہوگئی تھی جس کے بعد ساتھی طالبات نے انتظامیہ کے خلاف احتجاج بھی کیا۔

ساتھی طالبات کا کہنا تھا کہ کسی زہریلی چیز کے کاٹنے سے عروج کی طبیعت خراب ہوئی تو ہاسٹل کی وارڈن کو مطلع کیا گیا لیکن وارڈن نے دوازہ کھولنے سے انکار کردیا تھا۔

عروج کی موت پر ہاسٹل میں احتجاج کرنے والی طالبات پر طیبہ بخاری نامی ٹیچر نے  تشدد بھی کیا۔


متعلقہ خبریں