سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں اہم مقدمات کی سماعت


لاہور:سپریم کورٹ نے  سابق صدر جسٹس ریٹائرڈ رفیق تارڑ سے سرکاری رہائش گاہ خالی کرانے کے نوٹس کے خلاف درخواست  واپس لینے پر نمٹا دی۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثارکی سربراہی میں قائم بینچ نے کیس کی سماعت سپریم کورٹ کی لاہور رجسٹری میں کی۔  

محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی نے سابق صدرکو رہائش گاہ خالی کرنے کا نوٹس بھجوایا تھا جس کے خلاف رفیق تارڑ نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

عدالت نے سرکاری گھر خالی کرنے کے نوٹس کے خلاف درخواست واپس لینے کی بنیاد پرنمٹادی۔ ایڈوکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس سمیت دیگر افسران پیش ہوئے۔ 

تارڑ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ  جسٹس ریٹائرڈ محمد رفیق تارڈ سے سرکاری گھر واپس کرنے کا نوٹس واپس لے لیا گیا ہے، اس لیے وہ اپنی درخواست واپس لے رہے ہیں، اس پر عدالت نے مقدمہ نمٹا دیا۔

آج چیف جسٹس کی سربراہی میں قائم بینچ  پنجاب کمپنیز کیس کی سماعت بھی کرے گی۔ ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب چوہدری خلیق الزمان بھی اس کیس میں عدالت میں پیش ہوں گے۔

 پبلک سیکٹر کمپنیز کیس سے متعلق رپورٹ ڈی جی نیب لاہورعدالت میں پیش کریں گے۔ چیف سیکرٹری پنجاب اکبر درانی بھی سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں پیش ہوں گے۔

عدلت عظمیٰ کا بینچ سمبڑیال میں صحافی کے قتل سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت بھی کرے گی۔ آئی جی پنجاب کی جانب سے رپورٹ عدالت میں جمع کرائی جائے گی۔

یہی بینچ  پبلک سیکٹر یونیورسٹیز میں وائس چانسلرز کی تقرری سے متعلق کیس کی سماعت بھی کرے گا۔

دریں اثناء سپریم کورٹ رجسٹری کے باہر سائلین کی بڑی تعداد جمع ہونا شروع ہو گئی۔ لاہور رجسٹری کے باہر موجود سائلین چیف جسٹس پاکستان سے انصاف کی آس لے کر آئے ہیں۔ عدالت عظمیٰ کی رجسٹری کے باہر سائلین کی لمبی قطار لگ گئی ہے۔ 

دوسری طرف چیف جسٹس کی آمد کے پیش نظر عدالت عظمیٰ کی رجسٹری کے باہر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ پولیس کی اضافی نفری بھی تعینات کی گئی ہے۔ کورٹ کے سامنے شاہراہ کو عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں