شام کے لیے امریکی شرط: ایران سے تعلق ختم کرو


اسلام آباد: امریکہ نے شام کی بشارالاسد حکومت کے ساتھ تعلقات میں بہتری کے لیے ایران سے تعلقات ختم کرنے کی شرط عائد کی ہے۔ یہ انکشاف امریکی دستاویزات میں کیا گیا ہے۔ 

العربیہ کے مطابق جنیوا میں ہونے والے ایک اجلاس میں امریکی حکام شام کے لیے اقوام متحدہ کے مندوب سٹیفن دی میستورا کے سامنے ایک دستاویز پیش کریں گے۔ دستاویز میں شام کی حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ایران کی حکومت اور اس کی ملیشیاؤں کےساتھ اپنے تعلقات ختم کرے۔

العربیہ نے دعویٰ کیا ہے کہ پیش کی جانے والی دستاویز گذشتہ روز برسلز میں ہونے والے ایک اجلاس میں یورپی حکام اور شامی اپوزیشن کے نمائندوں کے سامنے بھی پیش کی جا چکی ہے۔

امریکی دستاویز کے متعلق العربیہ نے کہا ہے کہ اس میں جاری تنازع کے سیاسی حل کے حوالے سے تجاویز بھی شامل ہیں۔

امریکہ نے پیش کی جانے والی دستاویز میں زور دیا ہے کہ ملک شام کے آئین میں بتدریج اصلاحات لالئی جائیں جس کے تحت وزیراعظم کو صدر سے زیادہ با اختیار بنایا جائے۔

العربیہ کے مطابق امریکی دستاویز میں تین اہم نکات ہیں جن کے تحت کہا گیا ہے کہ شام میں جاری جنگ کا خاتمہ کیا جائے، آئینی اصلاحات لائی جائیں اوراقوام متحدہ کی زیرنگرانی شفاف انتخابات کا انعقاد یقینی بنایا جائے۔

امریکہ نے بشارالاسد حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ شام کو دہشت گردوں کی پناہ گاہ بننے کا تاثر زائل کرے، وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار تلف کرے اور پناہ گزینوں کی اقوام متحدہ کی شرائط کے تحت واپسی کے اقدامات یقینی بنائے۔

امریکہ کے سابق سیکریٹری خارجہ جان کیری کی گزشتہ دنوں منظر عام پر آنے والی کتاب ’ ہر دن اضافی ہے‘ میں انکشاف کیا ہے کہ بشارالاسد نے اسرائیل کے ساتھ امن مذاکرات کے لیے سابق امریکی صدر بارک اوبامہ سے مدد طلب کی تھی اوراس مقصد کے لیے ایک خفیہ خط بھی لکھا تھا۔

کتاب میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اوباما نے ملنے والا خط اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو کو دکھایا تھا جس پر انہوں نے حیرانی کا اظہار کیا تھا۔

جان کیری نے لکھا ہے کہ بشارالاسد کے خط کے بعد 2011 کے ابتدائی مہینوں میں امریکہ کی ثالثی کی موجودگی میں اسرائیل اور شامی انتظامیہ کے درمیان مذاکرات بھی ہوئے مگر بارآور ثابت نہیں ہوئے۔


متعلقہ خبریں