جنگ بندی معاہدے کا اطلاق ہو گیا ، غزہ میں قائم اسرائیلی فوجی کیمپس ختم کرنے کا عمل شروع


غزہ جنگ بندی معاہدے کا اطلاق ہو گیا، جس کے بعد غزہ میں قائم اسرائیلی فوجی کیمپس ختم کرنے کا عمل شروع ہو گیا ہے۔

القاہرہ نیوز کے مطابق جنگ بندی معاہدہ پاکستانی وقت کے مطابق 2 بجے سےنافذالعمل ہو گیا ہے ، مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے جنگ بندی معاہدے کے اطلاق کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ دنیا امن کی فتح کے تاریخی لمحے کا مشاہدہ کر رہی ہے۔

مصری وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ مصر نےغزہ (Gaza)جنگ بندی معاہدے کو اہم لمحہ قرار دیا ہے، شرم الشیخ میں ہونے والی مثبت پیشرفت غزہ جنگ میں ایک اہم موڑ کی نمائندگی کرتی ہے۔

حماس غزہ کا انتظام آزاد فلسطینی ٹیکنوکریٹ ادارے کے حوالے کرنے پر رضامند

دوسری جانب امن معاہدہ طے پانے کے اعلان کے بعد غزہ اور تل ابیب میں عوام خوشی کا اظہار کرنے کے لیے سڑکوں پر نکل آئے۔

قبل ازیں اسرائیل اور حماس نے جنگ روکنے اور غزہ میں یرغمال قیدیوں کی رہائی کے لیے امن منصوبے کے پہلے مرحلے پر مصر میں دستخط کئے تھے ،امن مذاکرات میں امریکی مندوب اسٹیو وٹکوف، صدر ٹرمپ کے داماد جیرڈ کُشنر اور حماس رہنما خلیل الحیہ نے شرکت کی تھی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر امن ڈیل ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ تمام فریقوں کے ساتھ منصفانہ برتاؤ کیا جائے گا۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ڈیل کا مطلب یہ ہے کہ تمام یرغمالی جلد رہا کر دیئے جائیں گے اور اسرائیل ایک مضبوط، پائیدار اور لازوال امن کی طرف پہلے قدم کے طور پر اپنی فوج کا متفقہ لائن پر انخلا کرے گا۔

 اسرائیل نے غزہ پر بمباری عارضی طور پر روک دی ہے، ٹرمپ کا دعویٰ

علاوہ ازیں فاکس نیوز سے گفتگو میں امریکی صدر نے کہا کہ کہ فریقین نے امن منصوبے کے پہلے مرحلے پر دستخط کر دیئے ہیں، امید ہے یرغمالیوں کوسوموار کو رہا کیا جائے گا ، ہلاک یرغمالیوں کی لاشیں بھی واپس کی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ آپ غزہ کو دوبارہ تعمیر ہوتے دیکھیں گے، یہ ایک مضبوط، پائیدار اور دائمی امن کی جانب پہلا قدم ہے، سلامتی ہو اُن پر جو امن قائم کرتے ہیں۔

غزہ جنگ بندی، اسرائیل اور حماس نے معاہدے کے پہلے مرحلے میں دستخط کردیے


متعلقہ خبریں
WhatsApp