تائیوان کے صدر لائی چنگ-تے کا کہنا ہے کہ اگر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ چین کو تائیوان کے خلاف طاقت کے استعمال سے روکنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں، تو وہ نوبیل امن انعام کے حقدار ہوں گے۔
ایک امریکی ریڈیو پروگرام میں بات کرتے ہوئے صدر لائی نے کہا کہ وہ ٹرمپ کی حمایت کے خواہاں ہیں اور امید کرتے ہیں کہ وہ صدر شی جن پنگ کو فوجی کاروائی سے باز رکھنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔
لائی نے الزام عائد کیا کہ چین صرف تائیوان پر قبضہ نہیں کرنا چاہتا بلکہ امریکا اور عالمی نظام کو بھی چیلنج کر رہا ہے۔ اگر تائیوان پر قبضہ ہوا تو چین عالمی سطح پر امریکا کا مقابلہ کرنے کے قابل ہو جائے گا، جو عالمی امن کے لیے خطرہ ہو سکتا ہے۔
ٹرمپ کا اپنی سالگرہ پر وائٹ ہاؤس میں UFC فائٹ کرانے کا اعلان
انہوں نے خبردار کیا کہ صدر شی جن پنگ نہ صرف تائیوان کے آس پاس فوجی مشقیں بڑھا رہے ہیں بلکہ مشرقی اور جنوبی بحیرہ چین میں بھی اپنی فوجی طاقت کو وسعت دے رہے ہیں۔
صدر لائی نے کہا کہ اگر انہیں ٹرمپ سے ملاقات کا موقع ملے تو وہ انہیں مشورہ دیں گے کہ چین کے عملی اقدامات پر توجہ دیں، نہ کہ صرف باتوں پر۔
تائیوان چین سے الگ حکومت کرتا ہے، لیکن چین اسے اپنا حصہ سمجھتا ہے۔ امریکا تائیوان کا سب سے بڑا غیر رسمی اتحادی ہے اور اسے دفاعی سامان فراہم کرنے کا پابند ہے، مگر وہ یہ واضح نہیں کرتا کہ چین کے حملے کی صورت میں فوجی ردعمل دے گا یا نہیں۔
صدر لائی نے کہا کہ تائیوان اپنی خودمختاری کا بھرپور دفاع کرے گا اور خطے میں امن قائم رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔

