ایران اسرائیل جنگ کے دوران ہنداسرائیلی گمراہ کن پراپیگنڈا


ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے دوران شکست خوردہ بھارت نے اسرائیل کے ساتھ اتحاد کرتے ہوئے اس بحران سے فائدہ اٹھانے اور کھویا ہوا اثر ورسوخ کی بحالی کی کوشش کی ہے۔

ہند اسرائیلی گمراہ کن نیٹ ورکس اب جھوٹے طور پر پاکستان، چین اور روس پر ایران کی حمایت کے الزامات لگا کر توجہ ہٹانے اور بیانیے کو شدت دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اسرائیل پاکستان کی طرف میلی آنکھ اٹھا کر دیکھنے کی ہمت بھی نہیں کرسکتا،اسحاق ڈار

پاکستان، چین یا روس کی ایران کو کسی قسم کی امداد دینے کے کوئی قابل اعتماد انٹیلی جنس شواہد موجود نہیں۔ یہ بظاہر ایک ہند-اسرائیلی اطلاعاتی آپریشن ہے جو ان کی اپنی اشتعال انگیز حکمت عملی سے توجہ ہٹانے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔

یہ بیانیہ کسی حقیقت پر مبنی نہیں۔ یہ ایک مصنوعی اتحاد کا تصور ہے، جسے علاقائی جارحیت کو جواز دینے اور ایران کو “ذمہ داری کی شراکت” کے ذریعے تنہا کرنے کے لیے گھڑا گیا ہے۔

جو کچھ پیش کیا جا رہا ہے وہ غیر جانبدار تجزیہ نہیں، بلکہ بیانیہ سازی ہے جس کا مقصد خودمختار ریاستوں کی آزادانہ پالیسیوں کو جنگی حمایت سے جوڑنا ہے، بغیر کسی ثبوت کے۔

پاکستان کا مؤقف واضح اور اصولی ہے۔ ہم خطے میں استحکام کے خواہاں ہیں، نہ کہ دوسروں کی مسلط کردہ جنگوں میں الجھنے کے۔ یہ الزامات سیاسی مفاد پر مبنی اور حکمتِ عملی کے تحت گمراہ کن ہیں۔

اسٹیٹ بینک کا شرح سود 11فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان

یہاں ایک تسلسل پایا جاتا ہے۔ جب بھی یکطرفہ اقدامات کو عالمی تنقید کا سامنا ہوتا ہے، تو ایسے جھوٹے پراپیگنڈے شروع ہو جاتے ہیں تاکہ الزام دوسروں پر ڈال کر دائرہ وسیع کیا جا سکے۔ موجودہ بیانیہ اسی طرز کا ہے۔

ہند اسرائیلی کوشش ہے کہ ایک مبینہ “اینٹی ویسٹ بلاک” کا بیانیہ قائم کیا جائے، ایک مبالغہ آمیز چال ہے۔ اس میں کوئی حقیقت نہیں اور یہ کثیرالجہتی سفارت کاری کو بدنام کرنے کی پیشگی کوشش ہے۔


ٹیگز :
متعلقہ خبریں