فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ میں جاری جنگ کے خاتمے کے لیے امریکی جنگ بندی تجویز قبول کرلی ہے اور اس پراپنا باقاعدہ جواب بھی پیش کردیا ہے۔
حماس نے اس معاہدے کے تحت اسرائیلی قیدیوں کے بدلے 10 زندہ یرغمالیوں اور 18 افراد کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
غزہ میں نسل کشی پر فرانس اور جرمنی نے بھی اسرائیل کو خبردار کردیا
حماس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ تنظیم نے جنگ بندی سے متعلق تجاویزکو مثبت اندازمیں اپنایا ہے تاہم انہوں نے واضح کیا کہ ان مذاکرات کا حتمی مقصد غزہ پرجاری اسرائیلی جارحیت کا مکمل خاتمہ ہونا چاہیے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی کابینہ پہلے ہی جنگ بندی معاہدے کی منظوری دے چکی ہے اوراب حماس کی رضامندی کے بعد دونوں فریقین کے درمیان قیدیوں کے تبادلے اورسیزفائرپرعملدرآمد کی راہ ہموارہوگئی ہے۔
بین الاقوامی برادری نے اس پیش رفت کوخوش آئند قراردیتے ہوئے فریقین پر زوردیا ہے کہ وہ انسانی بنیادوں پر مکمل جنگ بندی کی جانب پیش قدمی کریں۔