امیر جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا بیان بچگانہ ہے ردعمل توہین سمجھتا ہوں۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا خیبرپختونخوا اس وقت آگ میں جل رہا ہے ،مسلح گروہ ہر جگہ آزاد ہیں،بدامنی کی صورتحال ہے،پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت دی جانی چاہیے۔
علی امین گنڈا پور خیبرپختونخوا حکومت چلانے کے قابل نہیں،عطاتارڑ
جلسے کو روکنا غیر جمہوری عمل ہے ،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا بیان بچکانہ ہے ، ردعمل توہین سمجھتا ہوں ،سمجھتا ہوں کسی صوبے کے وزیراعلیٰ کو ایسی بات نہیں کرنا چاہیے۔
صوبے کو صوبے سے لڑانا وزیراعلیٰ کے شایان شان نہیں ،ہم چاہتے ہیں کہ پارلیمان خود مختار رہے،صوبے کے ایک وزیراعلیٰ کی طرف سے اس طرح کا بیان ملک کیلئے بہتر نہیں،پنجاب حکومت کو جلسے نہیں روکنا چاہئے،اسٹیٹ کو دھمکیاں دینا اور پھر جلسے کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔
سوراب ،قلات میں زلزلے کے جھٹکے
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ پارلیمان اتنی بڑی ترمیم نہیں کرسکتا،پیپلزپارٹی،جے یو آئی اور تحریک انصاف اپنا اپنا مسودہ تیار کررہےہیں،ہم نے بتا دیا ہے کہ جمعیت کو ہلکا مت لیا کرو،جے یو آئی نے واضح کیا کہ وہ عوام میں موجود ہے۔
ہمارے کارکنان نے زندہ ہونے کا ثبوت دیا ،ہم نے چاروں صوبوں میں ملین مارچ کیا ،ہم چاہتے ہیں الیکشن ہوں اور عوامی نمائندے آئیں،ہم نے طے کیا پارلیمانی کردار جاری رکھیں گے۔
ہیلمٹ اور ڈرائیونگ لائسنس کے بغیر یونیورسٹیز و کالجز میں داخلہ بند
آئینی ترامیم میں کوئی سیاسی مقاصد نہیں ہونے چاہئیں،آپ عدلیہ میں اصلاحات لائیں،آئینی عدالت کی طرف جائیں،ایسی ترمیم لائی جائے جس سےعوام کو ریلیف اورجمہوریت مستحکم ہو،ہم چاہیں گے کہ اتفاق رائے کے ساتھ آئینی ترمیم لائی جائے۔
مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم شہبازشریف کی اقوام متحدہ میں تقریر کوسراہا۔