متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے کہا ہے کہ ایک کوٹہ سسٹم حسینہ واجد کو کھا گیا، ہمیں بھی اس وقت سے ڈرنا چاہیے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الیکشن ایکٹ 2024 ترمیمی بل پر بات کرنا چاہ رہا تھا۔ ہمیں بل سے متعلق اعتماد میں نہیں لیا گیا، میں ایوان سے واک آؤٹ کرتا ہوں۔
اس دوران اسپیکر قومی اسمبلی نے فاروق ستار کو ہدایت کی کہ آپ پوائنٹ آف آرڈر پر بات کریں۔ جس پر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ احتجاج کو ریکارڈ پر رکھ لیں، ایسا فیصلہ بھی متنازعہ ہوتا ہے۔
“فہرست نہیں تو نشست نہیں “الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور ، اپوزیشن کا احتجاج
ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ اپوزیشن اور حکومت دونوں کے ہاتھ سے وقت نکل رہا ہے، وقت تیزی سے گزر رہا ہے مشاورت کے ذریعے فیصلے کرنے ہوں گے۔ مخصوص نشستیں تھیں تو ان کو دے دینی چاہیے تھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ قومی مشاورت ہونی چاہیے، اگر عدالت نے یہ قانون سازی اُڑا دی تو ہم کدھر کھڑے ہوں گے۔
خیال رہے کہ قومی اسمبلی نے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2024 کی کثرت رائے سے منظوری دیدی ہے۔ جس کے تحت آزاد امیدوار مخصوص مدت کے بعد کسی اور سیاسی جماعت میں شامل نہیں ہو سکتا۔