امریکی سفارتخانے کے تین رکنی عملے نے جمعرات کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں نور مقدم قتل کیس میں قید مجرم سے ملاقات کی ہے۔
نورمقدم قتل کیس کے مجرم ظاہر جعفر سے امریکی سفارتخانے کے ارکان نے اڈیالہ جیل میں ملاقات کی۔ امریکی سفارتخانے کے عملے کو اس کیس میں مجرم کے امریکی شہری ہونے کے ناطے قونصلر رسائی دی گئی ہے۔
نور مقدم قتل کیس: ظاہر جعفر کو سزائے موت، والدین بری
امریکی شہریت رکھنے والے پاکستانی مجرم ظاہر جعفر جسے کو سابق پاکستانی سفیر شوکت مقدم کی بیٹی نور مقدم کے بہیمانہ قتل کے کیس میں سزائے موت کی سزا سنائی گئی تھی جس کے بعد سے وہ جیل میں قید ہے۔
خیال رہے کہ 20 جولائی 2021، وہ دن تھا جب پاکستانی سفیر کی بیٹی کو بہیمانہ انداز سے قتل کرنے کی خبر سامنے آئی تھی۔ نورمقدم کو اس کے دوست ظاہر جعفر نے اپنی رہائش گاہ پر تشدد کرکے اس کا سر تن سے جدا کر دیا تھا۔
گزشتہ سال فروری میں اسلام آباد کی مقامی عدالت نے نور مقدم قتل کیس کے مرکزی مجرم ظاہر جعفر کو سزائے موت کا حکم دیا تھا جبکہ اس کے والد ذاکر جعفر اور والدہ عصمت آدم جی کو بری کر دیا گیا تھا۔
نورمقدم کیس:ملزم ظاہر جعفر کی والدہ عصمت بی بی کی ضمانت منظور
مرکزی مجرم ظاہر جعفر کو قتل کے جرم پر سزائے موت اور 5 لاکھ جرمانے کا حکم سنایا گیا تھا۔ جبری زیادتی کے جرم پر 25 سال قید جبکہ 2 لاکھ روپےجرمانے کی سزا دی گئی تھی۔
اسی طرح عدالت نے اغواء کے جرم میں ظاہر جعفر کو 10 سال قید جبکہ ایک لاکھ جرمانہ کا حکم سنایا تھا۔ عدالتی فیصلے میں حکم دیا گیا تھا کہ مجرم مقتولہ کے ورثاء کو جرمانہ ادا کرے۔