خسارے میں چلنے والے 8سرکاری اداروں کا مجموعی خسارہ 2201 ارب سے بڑھ گیا

pia railways

خسارے میں چلنے والے 8سرکاری اداروں کا مجموعی خسارہ 2201 ارب سے بڑھ گیا ہوشربا تفصیلات منظر عام پر


خسارے میں چلنے والے 8سرکاری اداروں کا مجموعی خسارہ 2201 ارب روپے سے بڑھ گیا ہے۔

ہم انویسٹی گیشن ٹیم کی تحقیقات کے مطابق خسارے میں چلنے والے سرکاری اداروں میں پاکستان اسٹیل مل ، پی آئی اے ،ریلوے،این ایچ اے، واپڈا،ڈسکوز اور سول ایوی ایشن اتھارٹی،پاکستان پوسٹ اور یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن شامل ہیں۔

پراپرٹی ٹیکس میں اضافے کی کوئی تجویز زیرغور نہیں ، محکمہ ایکسائز

2013 میں ان اداروں کا مجموعی مالی خسارہ 420 ارب روپے تھا،8سرکاری اداروں کے خسارے کی وجوہات میں قرض، تنخواہیں ، پینشن اورنقصانات شامل ہیں۔

تحقیق کے مطابق پاکستان اسٹیل ملز کا مجموعی خسارہ 700ارب روپے تک پہنچ گیا۔

قومی ائیرلائن پی آئی اے کا سالانہ خسارہ 95 ارب روپے تک جا پہنچا۔پاکستان ریلوے کا خسارہ ریکارڈ 109 ارب روپے تک پہنچ گیا۔

قلعہ عبداللہ میں منشیات کی پیداوار اور منشیات فیکٹریوں کے خاتمے کیلئے آپریشن شروع

واپڈا، بجلی کی تقسیم کار اور پیداواری کمپنیوں کو 880 ارب کے مجموعی خسارےکاسامنا ہے۔

نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کوسالانہ 45 ارب روپے سے زائد کے نقصانات اور خسارے کا سامنا ہے۔

سول ایوی ایشن اتھارٹی کا مالی خسارہ اوربے ضابطگیاں 300 ارب روپے تک ہے۔

برطانوی پائونڈ کی قیمت 3 روپے کمی سے 381 روپے ہوگئی

پاکستان پوسٹ کو 61 ارب جبکہ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو 11 ارب روپے کا مالی خسارے کا سامنا ہے۔

مالی سال 2022 میں پی آئی اے کو 38 ارب روپے کا اضافی خسارہ ہوا۔

پاکستان اسٹیل ملز کا خسارہ مالی سال2022 میں 228 ارب روپے اورقرضہ410 ارب روپے ریکارڈ ہوا۔

2013 میں اسٹیل مل کا سالانہ خسارہ 12 ارب روپے تھا،پاکستان ریلوے کو پچھلے مالی سال میں 50 ارب سے زائد مالی خسارے کا سامنا ہے۔

ای او بی آئی کے تحت پنشن کی رقم میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری

ملک بھرمیں پچھلے 14 ماہ میں 5 لاکھ 56 ہزار صارفین نے 470 ارب روپے کی بجلی چوری کی۔

صرف 20اضلاع میں ایک سال میں 110ارب کی بجلی چوری کا انکشاف ہوا۔

سول ایوی ایشن اتھارٹی میں 200 ارب روپے کی سنگین مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

قومی کھلاڑیوں کے سینٹرل کنٹریکٹ کا تنازع پھر سر اٹھانے لگا

حکام نجکاری کمیشن کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت ان محکموں کی نجکاری کا سنجیدگی سے سوچ رہی ہے،نجکاری کیلیے کمیشن کی ہدایات کو مدنظررکھا جائے گا۔


متعلقہ خبریں