تنخواہیں 35، پنشن میں 17.5 فیصد اضافہ،کم سے کم اجرت 32 ہزار، سولر سستے،بڑی گاڑیاں مہنگی

ترقیاتی منصوبوں کے لیے تاریخی 1150 ارب روپے جبکہ ملکی دفاع کے لیے 1804 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

بجٹ میں 200 ارب کے اضافی ٹیکسز عائد

175ارب روپے کے براہ راست ٹیکسز لگائے گئے ہیں،25ارب روپےکے انڈائریکٹ ٹیکسز لگائے گئے ہیں

ٹیٹرا پیک دودھ،پیکٹ کی دہی،ڈبے میں بند مکھن اور پنیر مہنگے

برینڈ کپڑے بیچنے والوں پر جی ایس ٹی12فیصدسے بڑھا کر 15فیصد کر دیا گیا

سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 35 فیصد تک ایڈہاک اضافہ

غیر ملکی ملازمین رکھنے والوں پر عائد ٹیکس کی شرح میں اضافہ

ای او بی آئی کی پنشن 8500 روپے سے بڑھا کر 10 ہزار روپے کردی گئی

بجٹ: کیا سستا ہوا کیا مہنگا؟ جانیے

وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2023-24 کا  بجٹ پیش کردیا ہے جس کا حجم 144 کھرب 60 ارب روپے ہے۔

بجٹ میں سرکاری ملازمین اور نوجوانوں کے لیے خوش خبری ہے، مریم اورنگزیب

قوم دیکھے گی کہ کس طرح معاشی وژن ہوتا ہے، بدحالی کا سفر کس طرح خوشحالی میں تبدیل ہوتا ہے، یہ قوم دیکھے گی۔

آئی ایم ایف کے پاس جانے کا فیصلہ الیکشن کے بعد آنے والی حکومت کرے گی، اسحاق ڈار

آج بھی ڈالر کی اصل شرح 245روپے سے زیادہ نہیں، وفاقی وزیر خزانہ

پرویز خٹک بھی اپنا الگ گروپ بنانے کے لئے سرگرم

حزب اختلاف صرف عمران خان کیخلاف متحد ہوئی ہے، پرویز خٹک

پرویزخٹک کو 30 سے زائد سابق اراکین اسمبلی کی حمایت حاصل ہونے کا دعویٰ