ہم انویسٹی گیشن ٹیم کوموصول تحقیقاتی کمیٹی کی حتمی رپورٹ میں انسانی سمگلنگ کے ایک بڑے بین الاقوامی نیٹ ورک کا انکشاف ہوا ہے۔یہ انسانی سمگلنگ کا نیٹ ورک چارممالک تک پھیلا ہوا ہے، نیٹ ورک کے نقشہ کی کاپی ہم انویسٹی گیشن ٹیم نے حاصل کرلی ہے۔
تفصیلات کے مطابق مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی نے نیٹ ورک کے چالیس بڑے سمگلرز کیخلاف ایکشن کی سفارش کردی۔
یونان انسانی سمگلنگ میں ملوث گینگ لیڈر پکڑا گیا
سینئر پولیس افسر احسان صادق کی سربراہی میں بننے والی تحقیقاتی ٹیم نے اپنی رپورٹ وزارت داخلہ کے توسط سے وزیراعظم دفتربھیجوائی تھی۔
وزیراعظم سیکریٹریٹ سے منظوری کے بعد رپورٹ پر عمل درامد کیلیے ایف ائی اے کو بھجوا دی گئی۔
نیٹ ورک اور ان سے جڑے تمام انسانی سمگلرز کی تفصیلات بھی ایف ائی اے کے حوالے کردی گئیں۔
یونان/ لیبیا کشتی حادثہ، انسانی اسمگلنگ میں ملوث گروہ کا اہم سرغنہ گرفتار
برطانیہ میں موجود آصف دولتانہ نامی انسانی سمگلروں کے سرغنہ کیخلاف مقدمہ کی سفارش کردی۔
دولتانہ کے پاکستان میں موجود سہولت کارچوہدری ساجد، الطاف حسین اور احمد کیخلاف لاہورمیں مقدمات درج ہوگئے، یہ تینوں انسانی سمگلرز لاہور سے اصف دولتانہ کیلئے انسانی سمگلنگ کرتے تھے۔
ملزمان محمد اسلم اورفاروق حسین نامی انسانی سمگلرز لبیا میں نیٹ ورک چلارہے تھے۔
انسانی سمگلرزمحمد ممتازاور مشتاق احمد لبیا میں مقیم اسلم اورفاروق کے نیٹ ورک کیلیے کام کررہے تھے۔
پاکستان، انسانی اسمگلنگ میں ملوث 791 اسمگلرز گرفتار
محمد ممتازاور مشتاق حسین کیخلاف گجرات میں مقدمہ درج کردیا گیا، کلیم اورمقصود نامی انسانی سمگلراٹلی میں اپنا نیٹ چلارہے تھے۔
حسین علی اوراسلم میو اٹلی میں انسانی سمگلنگ کا نیٹ ورک چلارہے تھے، محمد اسلم اور فاروق اسلم انسانی سمگلنگ لبیا میں بیٹھ کرانسانی سمگلنگ کا نیٹ ورک چلا رہے تھے۔
رپورٹ میں ایف ائی اے ملوث اہلکاروں کیخلاف سخت کاروائی کی سفارش کردی گئی ہے، ایف ائی اے کے امیگریشن پرتائنات تمام اہلکاروں کی اثاثوں کی چھان بین کرنے کی سفارش کردی گئی ہے۔