پورے ملک میں دکانیں رات 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ


اسلام آباد: وفاقی حکومت نے توانائی کی بچت کے لیے دکانیں رات 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

آئی ایم ایف کی مخالفت مسترد، حکومت کا اہم شعبوں میں سبسڈی دینے کا فیصلہ

اس بات کا اعلان وزیراعظم میاں شہباز شریف کی زیر صدارت منعقدہ قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس کے بعد وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا توانائی بچانے کےلیے دکانیں رات 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ ہوا ہے، کمرشل ایریاز 8 بجے بند ہوجائیں گے، ترقی کرنے کےلیے ہمیں اپنے طور طریقے بدلنا ہوں گے، خدشہ ہے اس سال کے آخر تک تیل کی قیمت 100 ڈالر تک نہ چلی جائے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی جنرل سیکریٹری احسن اقبال نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا قومی اقتصادی کونسل کو 2035 آؤٹ لک پر بریفنگ دی گئی، اس بات کا جائزہ لیا گیا کہ 2035 تک 570 ارب ڈالر کی معیشت بن سکیں، ان مقاصد کے لیے سیاسی استحکام ضروری ہے، آئندہ مالی سال کےلیے ترقیاتی بجٹ 1150 ارب روپے رکھا گیا ہے، غریب ترین 20 اضلاع کو ترقی دیں گے۔

بجٹ 2023-24 ! 170 ارب کے اضافی ٹیکسز برقرار رہیں گے، 470 ارب کے نئے ٹیکسز لگانے کی تجویز

انہوں نے کہا ای پاکستان کے ذریعے ڈیجیٹل انقلاب لائیں گے، انٹرنیٹ فار آل کو فروغ دیں گے، نیشنل فلڈ پروٹیکشن اور فوڈ سیکیورٹی گرین انقلاب کے منصوبے بھی شروع ہوں گے، پاکستان کی برآمدات کو 100 ارب ڈالرز تک بڑھانا ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ معیشت کی بہتری کے لیے برآمدات کو فروغ دینا ہوگا، سائبر سیکیورٹی اور مصنوعی ذہانت کو فروغ دینا ہے، ای پاکستان بہت وسیع منصوبہ ہے، نیشنل سینٹر فار مینوفیکچرنگ بنائیں گے۔

بجٹ خسارہ ایک ٹریلین روپے ہو جانے کا اندیشہ

وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ انوائرمنٹ کے شعبے کو ترجیح دیں گے، واٹر سیکیورٹی کو فروغ دیں گے، ہم نے ملک سے دہشت گردی ختم کی اور اب ملک کے معاشی مسائل کے حل کے لیے کوشاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت موسمیاتی تبدیلیوں سے شدید خطرات ہیں، زراعت میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے سبز انقلاب لایا جائے گا۔


متعلقہ خبریں