غیر قانونی سگریٹ کی فروخت سے قومی معیشت کو 240 ارب روپے کا نقصان

Cigarette

سربراہ اپسوس پاکستان عبدالستار بابر نے کہا ہے کہ غیر قانونی سگریٹ برانڈز کی فروخت سے پاکستان کی معیشت کو سالانہ 200 سے زائد ارب روپے کا نقصان ہورہا ہے۔

پروگرام صبح سے آگے میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے ملک بھر میں فروخت ہونے والی غیر قانونی سگریٹ برانڈز کے حوالے سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے 10 شہروں میں 1 ہزار سے زائد دکانوں پر جا کر ریسرچ کی۔

عبدالستار بابر کا کہنا تھا کہ غیر قانونی سگریٹ برانڈز مارکیٹ کے 48 فیصد حصے پر قابض ہیں۔ قومی معیشت کو ان غیر قانونی سگریٹس کی فروخت سے 240 ارب روپے کا نقصان ہوتا ہے۔ یہی 240 ارب روپے حکومت کئی جگہ استعمال کرسکتی ہے۔

سمگل شدہ سگریٹ کا بڑا ذخیرہ قبضے میں

سربراہ ایپسوس پاکستان نے بتایا کہ حکومت کی طرف سے 150 فیصد ٹیکس بڑھانے سے سگریٹ کی قیمتیں کافی حد تک بڑھ گئیں۔ اس سے قانونی طور پر فروخت ہونے والے سگریٹس لوگوں کی خرید سے باہر ہوگئیں جس کے نتیجہ میں لوگوں نے سستے غیر قانونی برانڈز کی طرف جانا شروع کردیا۔


متعلقہ خبریں