مقدمے کا فیصلہ، ٹرمپ قصوروار قرار، 50 لاکھ ڈالرز ہرجانہ ادا کرنیکا حکم

فائل فوٹو


واشنگٹن: امریکی عدالت نے  سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو جنسی بدسلوکی کے مقدمے میں قصور وار قرار دے دیا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے گرد گھیرا تنگ

امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق عدالت نے انہیں مصنفہ ای جین کیرل کے ساتھ ایک دکان میں جنسی بدسلوکی کرنے اور اس کے بعد انہیں جھوٹا بتاتے ہوئے بدنام کرنے کا قصور وار پایا اور ان پر 50 لاکھ ڈالرز ہرجانہ بھی عائد کر دیا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں واضح کیا ہے کہ سابق صدر ٹرمپ نے کیرل کے ساتھزیادتی نہیں کی تھی۔

واضح رہے کہ جج نے کیرل کے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے کہ ٹرمپ نے سن 1996 میں ان کے ساتھ جنسی زیادتی کی تھی۔ کیرل سمیت ایک درجن سے زائد خواتین سابق امریکی صدر پر الزام عائد کرچکی ہیں وہ ان کے ساتھ جنسی زیادتی میں ملوث تھے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق دو ہفتے تک جاری رہنے والی سماعت کے دوران 79 سالہ کیرل نے 76 سالہ ٹرمپ کے خلاف بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ ٹرمپ نے 1995 یا 1996میں مین ہیٹن میں برگ ڈورف گڈمین ڈیپارٹمنٹل اسٹور کے لباس تبدیل کرنے والے کمرے میں ان سے جنسی زیادتی کی تھی۔

انہوں نے کہا تھا کہ اکتوبر 2022 میں جب انہوں نے یہ بات لوگوں کو بتائی تو ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل نامی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پوسٹ کے ذریعے انہیں ٹھگ‘، افواہ باز اور جھوٹی بھی قرار دیا تھا جس سے ان کی ہتک ہوئی تھی۔

ہمارا ملک جہنم میں جارہا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

ڈونلڈ ٹرمپ تاحال اپنے اس موقف پر قائم ہیں کہ انہوں نے کیرل کے ساتھ کسی بھی طرح کی جنسی بدسلوکی نہیں کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مجھے تو یہ بھی علم نہیں کہ وہ خاتون کون ہیں؟

سماعت مکمل ہونے کے بعد جیوری نے تین گھنٹے تک باہمی تبادلہ خیال کے بعد اپنا فیصلہ سنایا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق چھ مردوں اور تین خواتین پر مشتمل جیوری نے اس ضمن میں کہا کہ ٹرمپ کیرل کو ہرجانے کے طور پر پچاس لاکھ ڈالر ادا کریں لیکن اگر وہ فیصلے کے خلاف اپیل کرتے ہیں تو انہیں یہ رقم نہیں دینا ہو گی۔

آئندہ صدارتی انتخابات میں ری پبلکن پارٹی کی جانب سے دوبارہ امیدوار بننے کے لیے اپنی مہم چلانے والے ڈونلڈ ٹرمپ نے عدالت کے فیصلے کو توہین آمیز قرار دیتے ہوئے ایک بار پھر کہا کہ ان کے خلاف یہ ایک سیاسی سازش ہے۔

بائیڈن الیکشن میں امیدوار نہیں ہوں گے، سعودی عظیم اور چینی صدر اسمارٹ ہیں، ٹرمپ

میڈیا کے مطابق ٹرمپ کے وکیل نے عدالت کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اعلیٰ عدالت میں اپیل دائر کریں گے۔


متعلقہ خبریں