مفتی عبدالشکور گاڑی حادثہ تحقیقات، اہم پیشرفت سامنے آ گئی


وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور کی گاڑی کو پیش آنے والے حادثے کی تحقیقات میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق مفتی عبدالشکور کی گاڑی کو ٹکر مارنے والی گاڑی کا ڈرائیور اوورا سپیڈنگ کا عادی ہے اور گاڑی کو ٹکر مارنے والی گاڑی کے ڈرائیورکو 13 چالان ہو چکے ہیں۔

پولیس کے مطابق ڈرائیور کے ذمہ گاڑی کا 2600 روپے جرمانہ اس وقت بھی بقایا ہے،پولیس کا کہنا تھاکہ گاڑی کا نمبر نادہندگان کی فہرست میں شامل اوراس کو تھانے میں بند کرنا تھا۔

مفتی عبدالشکور کی گاڑی کو پیش آنے والے حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیار

مفتی عبدالشکور کی گاڑی کو ٹکر مارنے والی گاڑی سے متعلق تمام تفصیلات تفتیشی افسران کو بھیج دی گئی ہیں۔

اس سے قبل ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ موٹروہیکل ایگزامینر کے مطابق مفتی عبدالشکورکی گاڑی کی رفتار30 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی، مفتی عبدالشکور کی گاڑی کوٹکرمارنے والی ڈبل کیبن کی رفتار 110 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی۔

مفتی عبدالشکور کی کار کو ٹکر مارنے والوں کی تفصیلات سامنے آ گئیں

ذرائع کے مطابق شاہراہ دستورپرجائے حادثہ کے مقام پرگاڑی کی حد رفتار60 کلومیٹرفی گھنٹہ مقررہے،شاہراہ دستورپرجائے حادثہ کے مقام پر اس وقت ٹریفک سگنلز فری کی ہوئی تھی۔

گرفتار ڈرائیور کے لائسنس سے ڈرائیور کی شناخت راؤ گل خان کے نام سے ہوئی جو سہالہ گاگڑی، اسلام آباد کا رہائشی ہے۔اس بات کا بھی انکشاف ہوا تھاکہ مفتی عبدالشکور کی کار کو ٹکر مارنے والی گاڑی پولٹری کی صنعت سے وابستہ مشہور و معروف شخصیت کی ہے۔


متعلقہ خبریں