کراچی: عالمی شہرت یافتہ ممتاز کر کٹر جاوید میاں داد کی طبیعت اچانک ناساز ہو گئی ہے جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
اگر بھارت پاکستان میں نہیں کھیلنا چاہتا تو جہنم میں جائے، جاوید میانداد
قومی کر کٹ ٹیم کے سابق کپتان جاوید میاں داد موٹر وے پولیس کے پروگرام میں شرکت کے لیے جار ہے تھے کہ اچانک ان کی طبیعت خراب ہوئی۔
موٹر وے پولیس کے سیکٹر کمانڈر فرحان احمد کے مطابق معروف کرکٹر جاوید میاں داد کو موٹر وے پولیس کی گاڑی ہی میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے ان کا طبی معائنہ کیا۔
جاوید میانداد اور ویوین رچرڈز کی سائیکلنگ توجہ کا مرکز
سیکٹر کمانڈر موٹر وے پولیس کے مطابق لیجنڈ کرکٹر جاوید میاں داد کی طبیعت اب کافی بہتر ہے۔
اس سلسلے میں جاوید میاں داد نے کہا ہے کہ سر میں درد تھا، چیک اپ کے لیے اسپتال آیا تھا، مجھے پتہ چلا فیملی سمیت لوگ پریشان ہیں، میں ٹھیک ہوں، آپ لوگ فکر نہ کریں۔
یاد رہے کہ لیجنڈری کرکٹر جاوید میانداد نے 1992 میں 437 رنز اسکور کرکے پاکستان کی جانب سے ریکارڈ قائم کیا تھا جسے موجودہ کپتان بابر اعظم نے توڑا ہے۔
12 جون 1957 کو پیدا ہونے والے جاوید میاں داد کے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز 9 اکتوبر 1976 کو لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلے جانے والے ٹیسٹ میچ سے ہوا تھا۔
جاوید میانداد کے چھکے کی پوری کہانی توصیف احمد کی زبانی
انہوں نے اپنے پہلے ٹیسٹ میچ میں سنچری اسکور کی، وہ نہ صرف یہ کہ خالد عباد اللہ کے بعد دوسرے پاکستانی تھے جنہیں یہ اعزاز حاصل ہوا بلکہ پہلے ہی ٹیسٹ میچ میں سنچری بنانے والے دنیا کے سب سے کم عمر کھلاڑی بھی بن گئے تھے۔
جاوید میاں داد نے دوسرے ٹیسٹ میچ میں صرف 25 رنز اسکور کیے لیکن تیسرے ٹیسٹ میچ میں جو کراچی میں کھیلا گیا، انہوں نے پہلی اننگز میں ڈبل سنچری اور دوسری اننگ میں 85 رنز بنانے کا اعزاز حاصل کیا۔ اس طرح وہ ڈبل سنچری بنانے والے دنیا کے سب سے کم عمر کھلاڑی بنے۔
جاوید میانداد کا ایک چھکا، کیا کچھ بدلا؟ بھارت کیسے لیٹ گیا؟
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان جاوید میاں داد نے اپنی اس اولین ٹیسٹ سیریز میں 126 کی اوسط سے 504 رنز بنائے تھے جو ایک قومی ریکارڈ تھا۔