صدارتی ایوارڈ یافتہ بلوچ لوک فنکاراستاد محمد بشیر انتقال کرگئے


صدارتی ایوارڈ یافتہ معروف بلوچ لوک گلوکار محمد بشیر بلوچ طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے۔

بلوچی اور بروہی زبان کے عالمی شہرت یافتہ گلوکار محمد بشیر بلوچ گردوں کے مرض میں مبتلا تھے اور طویل عرصے علالت کے بعد کوئٹہ میں انتقال کر گئے۔

معروف گلوکار کے بیٹے محمد رضا نے انتقال کی خبر تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ والد کی تدفن کلی دیبہ کے قریب اخوند بابا قبرستان میں کی جائے گی۔

بلوچ لوک فنکار نے بروہی زبان میں کئی گیت گائے جو بلوچستان میں زبان زد عام ہیں۔ انھیں صدارتی ایوارڈ سے بھی نوازا گیا اور کم و بیش مقامی و بین الااقوامی 132 ایوارڈ حاصل کیے۔

تاہم آخری وقت میں انھوں نے حکومت وقت سے شکوہ کیا تھا کہ بھارت سے ایوارڈ لانے والے لوک فنکار کو اس حالت میں بے یار و مددگا چھوڑ دیا گیا ہے کہ اس کے پاس کھانے کو دو وقت کی روٹی نہیں

وزیرِ اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے لوک گلوکار بشیر بلوچ کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے لیے دعائے مغفرت کی۔


متعلقہ خبریں