ان کے پاس ڈیفالٹ سے بچنے کیلئے کوئی پلان نہیں ہے، شیخ رشید احمد


اسلام آباد: سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ انہوں نے 9 ماہ میں ملک کو ڈیفالٹ کر دیا اور اب ان کے پاس ڈیفالٹ سے بچنے کے لیے کوئی پلان نہیں ہے۔

سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ میں اپنا سیاسی تجزیہ پیش کرتا ہوں۔ ان کی الٹی گنتی شروع ہو جائے گی اور 100 سے 120 دن میں شیڈول دینا پڑے گا۔ میرپورخاص میں آٹے کے لیے شہادت ہو گئی۔

انہوں نے کہا کہ جب ہماری حکومت توڑی گئی تو اس وقت لگ رہا تھا کہ الیکشن ہو جائیں گے۔ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی ایم ڈی نے کہا کہ میں نے شہباز شریف کو فون نہیں کیا جبکہ جنوری، فروری میں طے ہونے جا رہا ہے کہ ان کو آئی ایم ایف کیا دینے جا رہا ہے۔

شیخ رشید احمد نے کہا کہ 77 وزراء کے پیسے کم کر دیں تو آٹے کے فلور ملز چل جائیں گے۔ انہوں نے عوام ملک کو تباہ کر دیا اور اب ڈیفالٹ سے بچنے کا کوئی پلان نہیں ہے سارا ماحول فیل ہو گیا اور 13 پارٹیوں نے ملک کا جنازہ نکال دیا۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کے بغیر ان کو خیرات اور بھیک بھی نہیں ملنی جبکہ 75سال میں کسی وزیر اعظم نے اپنی مدت پوری نہیں کی۔ پہلی دفعہ ایسا ہوا ہے کہ ممبر سے لوگ زیادہ چالاک ہوگئے ہیں۔

سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ میں نے ابھی ٹویٹر شروع کیا ہے اور فالوورز کہتے ہیں کہ اپنی اردو ٹھیک اور اپنی اصلاح کریں۔ میں تو سوچ رہا ہوں کہ ٹویٹر ہی بند کر دوں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان اسمبلی توڑ دیں گے اور اگر اعتماد کا ووٹ پورا نہ لے سکے تو عمران خان اپنے اراکین کو اسمبلی سے نکالیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ اگر ایک رکن بھی اسمبلی سے نکلے گا وہی میرا امیدوار ہو گا۔

شیخ رشید احمد نے کہا کہ عمران خان نے ایک نہیں 3 بار مجھے کہا کہ وہ اپنے بندے واپس نکالیں گے۔ عمران خان کو پتہ ہے کہ یہ انہیں نااہل کر دیں گے۔ ان کو ووٹ نہیں کچھ اور پڑے گا جبکہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کا فاصلہ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں اپنے آپ کو میں خود بھی بے بس سمجھ رہا ہوں۔ یہ الیکشن کی طرف نہ گئے تو ان کا ٹھکائی مارچ ہو گا۔

سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ پرویز الہٰی اور چودھری شجاعت سے میرے اچھے تعلقات ہیں۔ میں چاہتا ہوں کہ عمران خان کے اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات اچھے ہوں لیکن ابھی دونوں طرف سے کوئی رابطے نہیں ہیں تاہم میری خواہش ہے کہ یہ لوگ عمران خان سے رابطہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ سے نیب ترمیمی آرڈیننس کا فیصلہ آنے تک نواز شریف واپس نہیں آئیں گے۔ پاکستان کی کوئی کابینہ ایسی نہیں جس میں چینی مافیا نہ ہو۔


متعلقہ خبریں