یوکرینی پناہ گزین کے لیے ایک برس تک یورپی یونین میں رہنے کا بل منظور کر لیا گیا ہے۔
یورپین یونین نے یوکرین سے نکلنے والے مہاجرین کیلئے فوری تحفظ کا بل منظور کر لیا، بل کے تحت یوکرین کے شہری یورپین یونین کے کسی بھی ممبر ملک میں ایک سال تک رہ سکیں گے۔
بل میں واضح کیا گیا ہے کہ صرف یوکرینی مہاجرین ہی یورپین یونین میں رہ سکتےہیں۔ دوسرے ملکوں میں موجود یوکرین کے عارضی شہریوں کی 15 دن کے بعد قانونی حیثیت ختم ہوجائے گی۔
دوسری جانب امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان سے چینی سفارت کار یانگ جیچی کی ملاقات ہوئی ہے، 7گھنٹے کی ملاقات میں یوکرین جنگ، چین روس اتحاد پر گفتگو ہوئی، امریکہ نے کہا ہے کہ اس نے چین کو خبردار کر دیا ہے کہ کوئی بھی ملک پابندیوں کی زد میں موجود روس کو بچا نہیں پائے گا۔ امریکی مشیرِ قومی سلامتی جیک سلیوان نے کہا کہ اُنھوں نے بیجنگ سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں:روس کی چین سے فوجی مدد کی اپیل؟ امریکا کی سخت نتائج کی دھمکی
جبکہ ترجمان کریملن کا کہنا ہے کہ جلد یوکرین کے بڑے شہروں کا کنٹرول حاصل کرسکتے ہیں،شہری آبادی کی حفاظت یقینی بنا رہے ہیں، روس نے چین سے عسکری ساز و سامان کی مدد نہیں مانگی، یوکرین میں آپریشن منصوبہ بندی کے مطابق چل رہا ہے۔
تاہم امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ اُن کا ملک یوکرین کو اسلحہ، خوراک اور دولت فراہم کرتا رہے گا۔ ٹوئٹ میں امریکی صدر نے لکھا کہ امریکہ روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں ٹن انسانی امداد فراہم کر رہا ہے۔ یوکرینی پناہ گزینوں کو امریکا کھلی بانہوں سے خوش آمدید کہے گا۔
We will make sure Ukraine has weapons to defend against the invading Russian force.
We will send money and food and aid to save Ukrainian lives.
We will welcome Ukrainian refugees with open arms.
— President Biden (@POTUS) March 14, 2022