’وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی مشاورت سے صدر چیئرمین نیب تعینات کریں گے‘



وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ چیئرمین نیب کی تعیناتی صدر مملکت وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی مشاورت سے کریں گے۔

اسلام آباد میں وزیر اطلاعات فواد چودھری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اتفاق رائے نہ ہونے پر پارلیمانی کمیٹی چیئرمین کے نام کا فیصلہ کرے گی۔ کمیٹی میں حکومت اور اپوزیشن کے چھ چھ نام شامل ہوں گے، نئے چیئرمین کی تعیناتی تک موجودہ چیئرمین نیب کام جاری رکھیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب کی تقرری نیب ترمیم آرڈیننس کا چھوٹا سا حصہ ہے ۔ چیئرمین نیب کے خلاف شکایات سپریم جوڈیشل کونسل میں کی جا سکیں گی۔

چیئرمین نیب کی مدت ملازمت میں توسیع غیر آئینی اور بدنیتی پر مبنی ہوگی، مریم نواز

وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا کہ چیئرمین نیب کو توسیع دینے کا فیصلہ نہیں ہوا، نئے چیئرمین نیب کیلئے مختلف ناموں پر مشاورت ہوتی رہتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آرڈیننس سے ہم نے نان ایکسپینڈبل لفظ کو ہٹایا ہے، ضمانت کا اختیار ٹرائل کورٹ کو دے رہے ہیں، ضمانت دینی ہے یا نہیں اب یہ معاملہ ٹرائل کورٹ دیکھے گا۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب کی کارکردگی اور سابقہ چیئرمین نیب کی کارکردگی سب کے سامنے ہے۔

وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا کہ پلی بارگین کرنے والے پر 10 سال پابندی رہے گی، ایسے افراد استعفیٰ دیکر گھر جائیں گے، سندھ میں پلی بارگین کر کے عہدوں پر کام کرنے والوں بارے بہت شکایات مل رہی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ عدالت میں بیانات کی ویڈیو ریکارڈنگ کی جائے گی،  نیب آرڈیننس میں گورنر اسٹیٹ بینک کا کردار بڑھ جائے گا۔


متعلقہ خبریں