وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بٹن دبا کر نیا پاکستان نہیں بن سکتا، یہ جدوجہد کا نام ہے،سسٹم بدلنے میں وقت لگتا ہے، کورونا کے دوران آئی ایم ایف کو فون کر کے کنسٹریشن سیکٹر کے لیے رعایت لی۔
پاکستان پراپرٹی ،ہاوسنگ اور کنسٹرکشن ایکسپوکی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ دیہاڑی دار لوگوں کو موقع ہی نہیں ملا کہ وہ اپنا گھر بنا سکیں۔ تاریخ میں پہلی بار عام آدمی کے پاس اپنا گھر ہو گا، ہاوسنگ سیکٹر کی ہرممکن مدد کریں گے۔
پاکستان میں تنخواہ دار طبقے کا کسی نے نہیں سوچا تھا، وہ ملک ترقی نہیں کر سکتا جہاں چھوٹا سا طبقہ امیر اور زیادہ غریب ہوں، کمزور طبقے کو اوپر اٹھانا ترجیح ہے،حکومت کی کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ چیزیں پاکستان میں بنیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں عام لوگوں کو گھر کی ضرورت ہے،گھر کی فراہمی کے لیے نیا پاکستان ہاوسنگ اسکیم شروع کی،قرضہ بینک دے گا،تعمیراتی شعبے میں تیزی سے ترقی ہورہی ہے،کنسٹرکشن سیکٹر میں سب سے زیادہ روزگار کے مواقع ہوتے ہیں۔
پاکستان میں مائنڈ سیٹ تبدیل کرنے کا کام شروع ہوگیا ہے،چین نےسب سےپہلےکمزورطبقے کی مدد کی،ایف بی آر میں اصلاحات لانے کی کوشش کررہے ہیں۔