پیپلزپارٹی پی ڈی ایم کے عہدوں سے مستعفی

پیپلز پارٹی کا پی ڈی ایم کے تمام عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان

پیپلزپارٹی نے حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) کے عہدوں سے استعفے دے دیئے ہیں۔

ہم نیوز کو باوثوق ذرائع نے بتایا کہ راجہ پرویز اشرف، شیری رحمان اور قمرالزمان کائرہ نے استعفے پی پی رہنما نیئر حسین بخاری کو جمع کرائے۔

نیئر حسین بخاری نے استعفے مولانا فضل الرحمان کی رہائشگاہ بھجوا دیئے ہیں۔ راجہ پرویز اشرف پی ڈی ایم کے سینئر نائب صدر تھے۔

راجہ پرویز اشرف نے سینیئر نائب صدر جبکہ شیری رحمان نے نائب صدر کے عہدے سے استعفی دیا۔ قمرالزمان کائرہ نے پی ڈی ایم کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل کے عہدے سے استعفی دیا۔

پیپلزپارٹی نے استعفوں میں پی ڈی ایم سےعلیحدگی کی کوئی وجہ نہیں بتائی۔ متن میں درج ہے کہ پیپلزپارٹی کی جانب سے پی ڈی ایم کے عہدوں سے استعفے دیتے ہیں۔

گزشتہ روز کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ سیاست عزت اور برابری کی بنیاد پر کی جاتی ہے۔ پیپلزپارٹی اور اے این پی سے معافی مانگنی چاہیے۔ کسی پارٹی کو حق نہیں کہ وہ کسی سیاسی جماعت کو ڈکٹیٹ کرے۔ کوئی جماعت کسی دوسری پارٹی پر اپنی رائے مسلط کرنے کا حق نہیں رکھتی۔ کسی کو کوئی شوکاز نوٹس نہیں دیا گیا جب کوئی بیرون ملک گیا۔

انہوں نے کہا کہ ضمنی الیکشن میں عوام نے بتایا دیا کہ وہ اپوزیشن کے ساتھ ہیں۔ ضمنی انتخابات میں حصہ لے کر حکومت کو بے نقاب کردیا ہے۔ جو استعفیٰ دینے کے خواہشمند ہیں وہ دے سکتے ہیں۔ کوئی بھی سیاسی جماعت پیپلزپارٹی پردباوَ نہیں ڈال سکتی۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں حصہ لے کر حکومت کا مقابلہ کیا۔ استعفوں سے متعلق موقف آج بھی اور آئندہ بھی وہی ہوگا۔ جب مسلم لیگ ن حکومت میں تھی ہم نے پارلیمان کو بچایا تھا آج بھی بچائیں گے۔ پی ڈی ایم میں شامل پیپلز پارٹی کے تمام عہدیداروں احتجاجا مستعفی ہونگے۔ سیاست عزت اور برابری کے ساتھ کی جاتی ہے۔جمہوری تحاریک میں شوکاز کا تصور ہی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی کو شوکاز نہیں دیا گیا جب سندھ میں جی ڈی اے اور پی ٹی آئی سے اتحاد ہوا۔ کہا تھا ہم پنجاب اور وفاق میں عدم اعتماد کی تحریک لائینگے تو شوکاز نوٹس نہیں دیا گیا۔ دوسری جماعتوں کےکہنےپرضمنی الیکشن کابائیکاٹ کرتےتوساری نشستیں پی ٹی آئی جیت جاتی۔ کسی کو شوکاز نوٹس نہیں دیا گیا جب پی ڈی ایم کے ایکشن پلان پر عمل نہیں ہو رہا تھا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم اپوزیشن کاکردار ادا کریں گے اور ایک دن بھی حکومت کو آرام سے بیٹھنے نہیں دیں گے۔ ہمارے دروازے ہر اس جماعت کےلیے کھلے ہیں جو اس حکومت کے خلاف ہے۔ ہم جو بھی فیصلے کرینگے اے این پی سے مشاورت کے بعد لینگے۔ چاہتے ہیں کہ اپوزیشن جماعتیں حکومت کے خلاف ملکر جدوجہد کریں ۔ہم اپوزیشن کے خلاف اپوزیشن کی سیاست کی مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آخری وقت پر حکومت کے خلاف تحریک کو نقصان ہوا۔ لانگ مارچ اور استعفوں کو نتھی کرنے کی سازش سے تحریک کو نقصان پہنچا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ سینیٹ الیکشن کے دوران خفیہ کیمرے کی تنصیب کی مذمت کرتے ہیں۔ سینیٹ الیکشن کےدوران خفیہ کیمروں کی تنصیب سے ایوان کے وقار کو نقصان پہنچا۔ پیپلزپارٹی عوام کے حق میں ہر فارم پر آواز اٹھائے گی۔ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ کورونا ویکسین خرید ے۔

چیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ اعظم نذیر تارڑ کو جنہو ں ٹکٹ دیا ان سے پوچھا جائے۔ اعظم نذیر تارڑ کو نامز د کر کے اپوزیشن کی اپوزیشن کی گئی۔ شوکاز نوٹس دے کر اپوزیشن اتحاد کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ جمہوریت کی بحالی کےلیے ہم ہر جماعت کے ساتھ بیٹھ گئے۔ پی ڈی ایم کی بنیاد ہم نے رکھی۔ عزت اور برابری پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے۔ مسلم لیگ ن فیصلہ کرے کہ عمران خان کی مخالفت کرنی ہے یا بلاول بھٹو کی؟

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مزدور،کسان ،تاجر اور لوگ بھوکے سو رہے ہیں۔ پاکستان 50فیصد غذائی قلت کا شکار ہے۔ پیپلز پارٹی کی پالیسی ہمیشہ غریب کی بات کی۔


متعلقہ خبریں