اسلام آباد: اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سے کی جانے والی مبینہ خلاف ورزیوں کا نوٹس لیتے ہوئے سات روز میں وضاحت طلب کرلی ہے۔
پی ڈی ایم نے پیپلزپارٹی اور اے این پی کو شوکاز نوٹس جاری کردیئے
ہم نیوز نے امیر جمعیت العلمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان کی جانب سے جاری کردہ شو کاز نوٹس کی کاپی حاصل کرلی ہے۔
پی پی کو بھیجے جانے والے شوکاز نوٹس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے پی ڈی ایم کے طے شدہ فیصلوں کی خلاف ورزی کر کے اعتماد کوٹھیس پہنچائی۔
شوکاز میں پی پی کو یاد دلایا گیا ہے کہ پی ڈی ایم میں طے ہواتھا کہ چیئرمین پیپلزپارٹی اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ جے یو آئی کا ہوگا جب کہ اپوزیشن لیڈرکاعہدہ ن لیگ کو دینےکا فیصلہ کیا گیا تھا۔
پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے بھیجے جانے والے شوکاز نوٹس میں کہا گیا ہے کہ پیپلزپارٹی نے پی ڈی ایم کے فیصلوں کی خلاف ورزی کی۔
وزیراعظم: حکومتی و پارٹی ترجمانوں کو پی ڈی ایم پر بات کرنے سے روک دیا
پی پی پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ پیپلزپارٹی نے فیصلے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی کے لیے مہم شروع کردی۔ پی پی پر یہ الزام بھی لگایا ہے کہ اس نے حکومتی اتحادی ارکان کی حمایت سے بلاک بنایا۔
پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پیپلزپارٹی کی جانب سے معاہدوں کی خلاف ورزی کا بھی نوٹس لیا ہے۔
پی پی کو بھیجے جانے والے شوکاز نوٹس میں کہا گیا ہے کہ پیپلزپارٹی پی ڈی ایم کے اعتماد کو ٹھیس پہنچانے کی وضاحت دے۔
پی ڈی ایم کا پیپلز پارٹی کوشوکازنوٹس بھیجنےکافیصلہ
پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے پی پی کو بھیجے جانے والے شوکاز نوٹس کی اائندہ سات روز میں وضاحت طلب کی گئی ہے۔