بنگلہ دیش میں مقیم روہنگیا پناہ گزینوں کے کیمپ میں آگ لگ گئی جس کے سبب کم از کم سات افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ آگ لگنے سے ہزاروں عارضی گھر اور رفاعہ عامہ کے دوسرے مراکز بھی جل کر راکھ ہوگئے۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق کیمپ میں مقیم پناہ گزیںوں نے آگ سے مزید جانی نقصان کا خدشہ ظاہر کیا ہے، تاہم حکام کی جانب سے کسی جانی نقصان کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
روہنگیا پناگزینوں کا کہنا ہے کہ کیمپ کے چاروں طرف خار دار باڑ لگنے کے سبب متعدد افراد بشمول بچے پھنس گئے اور آگ نے انہیں اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ آگ لگنے کے بعد بہت سے پناہ گزیں دوسرے کیمپوں، دوستوں اور دوسرے مراکز میں پناہ مانگ رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: بنگلہ دیش میں پناہ گزیں روہنگیا مسلمانوں کا واپس جانے سے انکار
اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی کے مطابق بنگلہ دین نواحی علاقے کے کاکس بازار میں قائم روہنگیا پناہ گزینوں کے کیمپ میں لگنے والی آگ سے ہزاروں گھر، ہیلتھ سینٹرز اور دیگر سہولتوں کی فراہمی کے مراکز جل کر تباہ ہوگئے۔
آگ بجھانے اور اس کے پھیلاؤ کو روکنے کی کوششوں میں فائر بریگیڈ اور امدادی کارکنان نے حصہ لے رہے ہیں جبکہ پناہ گزین کیمپ کے رہائشیوں کو دوسری جگہ منتقل کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
پناہ گزینوں کی امداد کرنے والے گرپوں کا کہنا ہے کہ آگ سے 40 سے 50 ہزار افراد متاثر ہوئے ہیں۔ کاکس بازار میں یہ کیمپ میانمار سے فرار ہونے والے روہنگیا مسلمانوں کے لیے 2017 میں قائم کیا گیا ہے۔
تقریباً 730,000 روہنگیا مسلمان 2017 سے بنگلہ دیش میں قائم مختلف کیمپوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔
بنگلہ دیش میں پناہ گزیں روہنگیا مسلمان اپنی جان کے خوف سے واپس میانمار جانے سے انکار کر رہے ہیں۔