سعودی عرب نے بھی پاکستان پر دباؤ ڈالنے کی تردید کر دی

سعودی عرب نے بھی پاکستان پر دباؤ ڈالنے کی تردید کر دی

فائل فوٹو


ریاض: سعودی عرب نے پاکستان پر کوالالمپور سمٹ میں شرکت کرنے کیلئے دباؤ ڈالنے کی تردیدی کردی ہے۔

پاکستان میں سعودی عرب کے سفارت خانے سے جاری ایک تحریری بیان میں ترک صدر کے بیان کا مسترد کردیا گیا ہے۔

سفارت خانے نے میڈیا میں چلنے والی خبروں کی تردید کرتے ہوئے لکھا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات دھمکیوں سے بالاتر ہیں۔ دونوں ممالک کے تعلقات بھائی چارے اور اعتماد کی بنیاد پر ہیں۔

سعودی سفارت خانے نے لکھا کہ دونوں ممالک علاقائی، بین الاقوامی اور اسلامی ممالک کے مسائل پر ہم آواز ہیں۔

اسلام آباد میں قائم سعودی سفارت خانے نے اپنے بیان میں لکھا کہ سعودی عرب ہر مشکل گھڑی میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے، ہم پاکستان کو مضبوط اور مستحکم ملک بنانے کی کوششیں کرتے رہے ہیں۔

اس سے قبل سعودی عرب میں پاکستان کے سفارت خانے نے بھی تردید کی تھی۔

ہفتے کی صبح جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان پردباؤ اوردھمکی سے متعلق خبر جھوٹی اور بے بنیاد ہے، کوالالمپورسمٹ میں شرکت کرنے پر پاکستان کو کوئی دھمکی نہیں دی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اورسعودی عرب کے تعلقات دھمکی آمیز زبان سے بالاترہیں، دونوں ممالک میں برادرانہ، اعتماد، اورباہمی احترام پرمبنی تعلقات ہیں۔

سفارت خانے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سعودی عرب ہرمشکل وقت میں ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا اور رہے گا۔

خیال رہے کہ کوالالمپور سمٹ میں پاکستان کی عدم شرکت کے بعد ترک صدر نے بیان دیا تھا کہ سعودی عرب کی دھمکی کی وجہ سے پاکستان نے شرکت نہیں کی۔

بقول ترک صدر سعودی حکومت نے دھمکی دی کہ سمٹ میں شرکت کی صورت میں پاکستان سنٹرل بینک سے رقوم نکال لی جائیں گی، پاکستانی ورکرز کو واپس بھیج دیا جائے گا اور ان کی جگہ بنگالی شہریوں کو ویزے دیے جائیں گے۔

ترک صدر نے کہا تھا کہ سعودی عرب میں چالیس لاکھ پاکستانی ورکرز کام کرتے ہیں جنھیں کوالالمپور سمٹ میں شرکت کی صورت میں نکالنے اور ان کی جگہ بنگلہ دیشی ورکرز کو لانے کی دھمکی دی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسے دباؤ ڈالنا کوئی پہلی دفعہ کا واقعہ نہیں ہے بلکہ یہ بدقسمتی کی بات ہے۔


متعلقہ خبریں