ایف سی کی تاریخ کی پہلی خاتون ضلعی آفیسر حنا منور بنیں صبح سے آگے کی مہمان


اسلام آباد: فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کی تاریخ میں پہلی بار بطور خاتون ضلعی افسر تعینات ہونے والی حنا منور کا کہنا ہے کہ تعیناتی احساسِ ذمہ داری میں اضافہ کر رہی ہے۔

ہم نیوز کے مارننگ شو ’صبح سے آگے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 1913 سے لے کر اب تک کی تاریخ میں پہلی خاتون ہوں جسے یہاں بطور ڈسٹرکٹ افسر (ڈی او) تعینات کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وہ فیصل آباد سے تعلق رکھتی ہوں اور سول سروس کا حصہ بننے کی وجہ بچپن کی یہ خواہش تھی کہ زندگی میں اس مقام پر پہنچ سکوں جہاں عام لوگوں کی زندگی میں بہتری لانے کے لیے کچھ کر سکوں، ساتھ ہی ساتھ یونیفارم کے شوق نے بھی اہم کردار ادا کیا۔

اپنی تعیناتی کے حوالے حنا منور نے بتایا کہ سروسز کے امتحان پاس کرکے پاکستان پولیس سروس میں جگہ بنانے والوں کے لیے ایف سی میں ایک سال کے لیے خدمات سرانجام دینا لازم ہوتا ہے اور میری یہاں تعیناتی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔

فیصل آباد کی رہنے والی حنا کا کہنا نے کہا کہ سوات کے لوگ بہت مہمان نواز ہیں، میری یہاں تعیناتی پر ادارے کے لوگ بھی خوش اور پرجوش تھے کہ خاتون افسر آ رہی ہیں اور عوام نے بھی کھلے دل سے قبول کیا ہے تاہم ثقافت میں فرق کی وجہ سے تھوڑا دباؤ بھی محسوس ہوتا ہے۔

سوات میں تعینات خاتون ضلعی افسر نے بتایا کہ ایف سی میں کام کرکے بہت سیکھ رہی ہوں علاقے کے امن و امان کی صورت حال کا خیال رکھنا اور پلٹونوں کی تعیناتی میری ذمہ داریوں میں شامل ہے۔

حنا منور نے گفتگو کے اختتام میں پیغام دیا کہ شعبہ پولیس میں خواتین کی بہت عزت کی جاتی ہے اس لیے اس گروپ میں تعینات ہونے کے لیے بھرپور محنت کریں۔


متعلقہ خبریں