کانگو وائرس اور دماغ خور جرثومے نگلیریا نے 2 افراد کی جان لے لی

کراچی میں کانگو وائرس ایک بار پھر سر اٹھانے لگا | urduhumnews.wpengine.com

شہر قائد کراچی میں کانگو اور نگلیریا نامی موذی امراض  بے قابو ہوگئے ہیں، کانگو وائرس اور دماغ خور جرثومے نگلیریا نے دو مزید افراد کی جان لے لی۔

رواں سال کانگو سے پندرہ اور نگلیریا سے بارہ افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔

کانگو وائرس نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے، کراچی میں کانگو وائرس میں مبتلا 52 سالہ محمد حسین چل بسا۔

محمد حسین کا تعلق  کراچی کے علاقے لیاری سے تھا۔ شہر میں رواں سال کانگو سے اب تک 15 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ صرف اگست کے مہینے میں کانگو وائس سے یہ نویں ہلاکت ہے۔

دماغ خور جرثومہ نگلیریا بھی تیزی سے شہر میں پھیل رہا ہے۔کراچی کے نجی اسپتال میں نگلیریا سے متاثر 16 سالہ صہیب انتقال کرگیا۔

محمود آباد کا رہائشی محمد صہیب 4 روز سے زیر علاج تھا۔رواں سال نگلیریا سے یہ 12 ویں ہلاکت ہوئی ہے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل پنجاب کے دارالخلافہ لاہور میں  بھی کانگو وائرس کا مشتبہ مریض چل بسا تھا۔

محکمہ صحت پنجاب کے مطابق کانگو وائرس کا مشتبہ مریض محمد عارف شیرا کوٹ کا رہائشی اور گذشتہ روز 21 اگست سے میئو اسپتال میں زیر علاج تھا۔

متاثرہ شخص کے خون کے نمونے لیبارٹری بھجوائے گئے ہیں اور رپورٹ آنے پر ہی اس میں کانگو وائرس کی تصدیق ہو سکے گی۔

محکمہ صحت کے مطابق رکشہ ڈرائیور محمد عارف کے اہلخانہ اور اُن کے قریبی گھروں کی نگرانی کی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں کانگو وائرس: تشخیص، علاج اور احتیاط

یہ بھی پڑھیے: لاہور میں کانگو وائرس کا مشتبہ مریض چل بسا


متعلقہ خبریں