اسلام آباد: امریکہ کے خصوصی ایلچی برائے ایران برائن ہک نے دعویٰ کیا ہے کہ اس وقت امریکہ اور ایران کے درمیان اس وقت کسی قسم کے بیک چینل رابطے موجود نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تیل کی برآمد پر پابندیوں سے ایران کو سالانہ 50 ارب ڈالرز کا خسارہ ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ ایران کو دباؤ میں لانے کے لیے جاری ہماری مہم سے مطمئن ہیں اور بہت خوش بھی ہیں۔
ممتاز ’العربیہ نیوز چینل‘ کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے برائن ہک نے واضح کیا کہ ایران کے پیٹرو کیمکل شعبے، فولادی صنعت اور قیمتی دھاتوں کو بھی پابندیوں کی زد میں رکھا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران پر مزید دباؤ بڑھایا جائے گا جسے تہران برداشت نہیں کرسکے گا۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ امریکہ 2015 میں ہونے والے جوہری معاہدے سے بہتر معاہدہ سامنے لانے کی کوشش کرے گا لیکن امریکی انتظامیہ ایرانی حکومت کو اربوں ڈالرز کی آمدن سے محروم کرے بہت زیادہ خوش ہے۔
امریکہ کے خصوصی ایلچی برائن ہک نے کہا کہ ایران ماضی میں کئی مرتبہ سفارتکاری کی کوششیں مسترد کرچکا ہے۔
ایران نے پابندیوں کا توڑ نکال لیا؟ چینیوں کو ویزے سے استشنیٰ دے دیا
ان کا کہنا تھا کہ ایران اپنا رویہ تبدیل کرے اور اپنی مہلک پراکسیز کی معاونت بند کرے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہمسایوں کو روز روز دی جانے والی دھمکیوں کا سلسلہ کسی طور قبول نہیں ہے۔
ایران کے لیے امریکہ کے خصوصی ایلچی برائن ہک نے ایک سوال کے جواب میں واضح کیا کہ ہم پہلی مرتبہ ایرانی حکومت کو ’ناں‘ کہہ رہے ہیں۔