’حزب اختلاف کی تحریک حکومت ہٹاؤ نہیں اپوزیشن بچاؤ ہے‘


اسلام آباد: سیاسی رہنماؤں نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی سیاست صرف اپنے بچاؤ کے لیے ہے، حزب اختلاف کی تحریک حکومت ہٹاؤ نہیں اپوزیشن بچاؤ ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام ندیم ملک لائیو میں مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری نے کہا کہ حکومتی کارکردگی کے بعد اب حزب اختلاف کا امتحان شروع ہو گیا ہے اور عوام اب حزب اختلاف کی طرف دیکھ رہی ہے۔ ہم نے اس سے پہلے بہت کچھ گنوایا ہے لیکن اب ایسا نہیں ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے عوام کی نمائندگی نہیں کی تو اس کا مطلب ہم نے سیاست نہیں کرنی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے حالات سے بہت کچھ سیکھا ہے اور بہت کچھ برداشت بھی کیا ہے۔ ہم اگر عوام کی آواز نہیں بنے تو ہمارا حال بھی تحریک انصاف جیسا ہو جائے گا۔ شہباز شریف اگر اپنے بھائی کو چھوڑ دیتے تو وہ آج وزیر اعظم یا وزیر اعلیٰ ہوتے لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔

انہوں ںے کہا کہ تاریخ لکھے گی 2018 کے انتخابات کیسے ہوئے تھے اور اس کے بعد عوام پر کیا بیتی تھی۔ ہم زبانیں نہیں کھول سکتے لیکن یہ تاریخ کسی سے ڈرتی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری غلطیاں رہی ہیں لیکن ہم نے اس کا کفارہ بھی ادا کیا اور اگر ملک سے اسی طرح کفارے لیے جاتے رہے تو یہ ملک زیادہ دیر نہیں چل سکے گا۔ آج بھارت اور بنگلہ دیش کی کرنسی ہم سے آگے ہے۔

انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف جس معاملے میں اکھٹی ہوئی اس نے کامیابی حاصل کی، اگر اب بھی یہ اکھٹے رہے تو اپنے مقصد میں کامیاب ہو جائیں گے۔

سابق وفاقی وزیر شیخ وقاص نے کہا کہ حزب اختلاف کے پاس تمام آپشنز موجود ہیں لیکن دیکھنا یہ ہو گا کہ یہ حکومت کے خلاف کہاں تک جانا چاہتے ہیں کیونکہ انہوں نے حکومت کو میثاق معیشت کی دعوت بھی دے رکھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف کے رہنماؤں کے اوپر جو مقدمات ہیں وہ پہلے اس پر مذاکرات کرنے کی کوشش کریں گے لیکن اگر یہ تحریک چلانا چاہتے ہیں تو ان کو پہلے اپنی جماعتوں میں موجود لوگوں کا احتساب کرنا ہوگا اور پھر یہ خالصتاً عوام کے لیے باہر نکلیں۔

شیخ وقاص نے کہا کہ شہباز شریف کو ہٹا کر مسلم لیگ نون کو تقسیم نہیں کیا جا سکے گا کیونکہ یہ شہباز شریف کی پارٹی نہیں ہے اور نواز شریف کا جانیشن مریم نواز ہے شہباز شریف نہیں۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو گزشتہ سال جاتی امرا میں اجلاسوں کے دوران یہی کہا جاتا رہا کہ پاک فوج کو ساتھ لے کر چلیں لیکن وہ انکاری رہے اور شہباز شریف بھی یہی چاہتے تھے لیکن نواز شریف کی ضد کے باعث اب یہ حالات پیدا ہوئے۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان نا اہل رہنما ہے جو اپنی سوچ کو نیچے تک لے کر جانے میں ناکام ہو گیا اور ملک کو داؤ پر لگا دیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ہمایوں اختر نے کہا کہ حزب اختلاف کی گزشتہ آل پارٹیز کانفرس میں کہا گیا تھا کہ ہم اکھٹے تب ہوں گے جب سب جیل چلے جائیں گے۔ اب حزب اختلاف کی تحریک حکومت ہٹاؤ تحریک نہیں اپوزیشن بچاؤ تحریک ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر نواز شریف کی مرضی کے مطابق شہباز شریف اپنی جماعت کے صدر بن جائیں تو اس کو قبول کیا جائے گا لیکن مسلم لیگ نون میں ابھی تک شہباز شریف کو پارٹی کا صدر ہی تسلیم نہیں کیا جا رہا۔

ہمایوں اختر نے کہا کہ نواز شریف کھلی ٹکراؤ کی سیاست کرتے ہیں اور ایسا نہیں ہونا چاہے، انہیں صرف عوام کی آواز بننا چاہیے۔ نواز شریف کی زندگی میں مسلم لیگ ن کا سربراہ کوئی اور نہیں بن سکتا جبکہ پارٹی میں مریم نواز کی راہ ہموار کی جا رہی ہے۔

انہوں ںے کہا کہ عمران خان ہمت نہیں ہارتا اور اس کے دشمن بھی اس کو مانتے ہیں۔ عمران خان اس ملک کو بہتری کی طرف لے کر جائے گا اور وہ حزب اختلاف کو کسی صورت این آر او نہیں دے گا۔

رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ کوئی وزیر اپنی کارکردگی بہتر نہیں کرے گا تو عمران خان اُن کو فارغ کر دیں گے عمران خان صرف کام چاہتے ہیں اور کچھ نہیں۔ ہماری کارکردگی 10 ماہ میں نہیں 5 سال میں جانچی جائے۔


متعلقہ خبریں