لونبرگ: جرمنی کے شہر لونبرگ کی مقامی عدالت نے ایرانی فضائی کمپنی ’ماہان ایئر‘ پراپنے ملک کی فضائی حدود میں پرواز کرنے پہ پابندی کے عدالتی فیصلے کی توثیق کردی ہے۔ قواعد و ضوابط کے مطابق عدالتی فیصلے کے خلا ف اپیل بھی نہیں کی جا سکے گی۔
عالمی خبررساں ادارے کے مطابق پابندی کی ’وجوہات‘ کا تعلق خارجہ اور سیکیورٹی پالیسی سے ہے۔ جرمنی کی وزارت خارجہ نے ماہان ایئر پر الزام عائد کیا تھا کہ اس نے عسکری ساز و سامان اور جنگجوؤں کو شام منتقل کیا ہے۔
ماہان ایئر ایران کی دوسری بڑی فضائی کمپنی قرار دی جاتی ہے جس کے پاس طیاروں کا سب سے بڑا فضائی بیڑا ہے۔ یہ فضائی کمپنی 1992 میں ایران کی پہلی نجی کمپنی کے طور پر قائم کی گئی تھی۔
مارچ 2019 میں فرانس نے بھی ایرانی فضائی کمپنی ماہان ایئر کی پروازوں کی آمد و رفت پر پابندی عائد کر دی تھی۔
امریکہ نے 2011 میں ماہان ایئر پر پابندیاں عائد کی تھیں۔ امریکہ نے اس کی وجہ یہ بتائی تھی کہ ماہان ایئر نے ایرانی پاسداران انقلاب کو مالی معاونت فراہم کرنے کے علاوہ دیگر امور میں بھی مدد دی ہے۔