بھارت: ’’فانی‘‘ طوفان نے 12 لوگوں کی جان لے لی

فوٹو: رائٹرز


بھارت کے مشرقی ساحلوں پر آنے والے ’’ فانی‘‘ نامی طوفان نے 12 لوگوں کی جان لے لی ہے ۔ اڑیسہ سے ٹکرانے بعد طوفان مغربی بنگال میں داخل ہو گیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق مغربی بنگال میں 35 ہزار سے زائد لوگوں نے شیلٹرز میں رات گزاری ہے۔

’’فانی ‘‘نامی سمندری طوفان بھارتی ریاست اڑیسہ سے گزشتہ روز ٹکرایا تھا۔ سمندری طوفان کے پیش نظربھارت کے مشرقی ساحلی علاقوں سے لگ بھگ 12 لاکھ افراد کومحفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق دو سو چالیس کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلنے اور موسلا دھار بارش سے اڑیسہ  کے کئی شہروں اور دیہاتوں میں تباہی پھیلائی ہے ۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بیس برسوں میں آنے والے بدترین طوفان سے شہریوں کو بچانے کے لیے ریاستی حکومتوں کی جانب سے ایک ہزار شیلٹریعنی عارضی قیام گاہیں تیارکی گئی ہیں۔ ان عارضی قیام گاہوں میں ساحلی علاقوں سے لوگوں کو منتقل کرنے کا سلسلہ  ابھی تک جاری ہے ۔

فوٹو: رائٹرز

بی بی سی کے مطابق بھارتی حکام نے مشرقی ساحل پر قائم دن بندرگاہوں پر جہازوں کی آمد و رفت سمیت تمام آپریشنز بند کر دیے ہیں اور ہزاروں اہلکار نشیبی علاقوں میں رہنے والوں افراد کو نکالنے میں مدد فراہم کر رہے ہیں۔ آندھرا پردیش اور تامل ناڈو کی ریاستوں میں بھی ممکنہ طوفان کے پیش نظر ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

سیاحتی شہر پوری میں 858 سال قدیم جگن ناتھ مندر بھی ہے جس کے بارے میں حکام کو سمندری طوفان کے باعث نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔ اوڑیسہ میں تمام سکول اور یونیورسٹیوں کو بند کر دیا گیا ہے۔

بھارتی ریاست آندھرا پردیش اور مغربی بنگال میں بھی اسکول اورکالجز بند کردیے گئے ہیں۔ 

انڈین بحریہ کا کہنا ہے کہ انھوں نے علاقے میں سات جنگی جہاز بھیجے ہیں جبکہ چھ جہاز اور سات ہیلی کاپٹر کسی بھی ہنگامی حالات سے نمٹنے اور امدادی آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:’’فانی‘‘نامی سمندری طوفان بھارتی ریاست اڑیسہ سے ٹکرا گیا

موسم کی پیش گوئی کرنے والوں نے خبردار کیا ہے کہ طوفانی بارشوں کے باعث  مغربی بنگال کے  نشیبی علاقوں میں پانچ فٹ تک سیلاب کا خطرہ ہو سکتا ہے۔ سائیکلون فانی چوتھا سمندری طوفان ہے جو گذشتہ تین دہائیوں میں ملک کی مشرقی ساحل سے ٹکرایاہے۔


متعلقہ خبریں