لاہور: شریف فیملی کے گرفتار ملازمین نے بیرون ملک بھاری رقم منتقل کرنے کا انکشاف کیا ہے۔
شریف فیملی کے گرفتار سہولت کاروں سے کی جانے والے تفتیش میں پیش رفت ہوئی ہے۔ شریف فیملی کے ملازمین نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف، حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے بیرون ملک پیسہ منتقل کرنے کی تفصیلات سے آگاہ کر دیا۔
نیب دستاویزات کے مطابق شریف فیملی کا پیسہ غیر قانونی منی ایکسچینج کے ذریعے منتقل ہوا جس کا مالک قاسم قیوم تھا، قاسم قیوم شریف فیملی کا ملازم بھی ہے اور فضل داد عباسی اسکو نقد رقم لاکر دیتا۔
دستاویزات کے مطابق قاسم قیوم نے صادق پلازہ مال روڈ اور علی ٹاورایم ایم عالم روڈ پر آفس بنا رکھا ہے جب کہ قاسم قیوم ماڈل ٹاون K 55 حمزہ اور سلیمان کے آفس سے رقم لے کر بیرون ملک منتقل کرتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں نیب کاشریف فیملی کے خلاف ناقابل ترید ثبوت حاصل کرنے کا دعوٰی
قاسم قیوم اب تک لاکھوں ڈالرز اور کویتی دینار بیرون ملک منتقل کرچکا ہے۔
قاسم قیوم نے اپنے اکاؤنٹ اور ملازمین کے شناختی کارڈ نمبر کے ذریعے غیر قانونی طور پر رقم کی بیرون ملک ترسیلات کیں
ملزمان نے بیرون ملک بھاری رقم منتقل کرنے کا اعتراف بھی کرلیا ہے۔
اس سے قبل قومی احتساب بیورو نے شریف فیملی کے خلاف غیر قانونی اثاثہ جات کیس میں ناقابل ترید ثبوت حاصل کرنے کا دعوٰی کرتے ہوئے نیب نے شریف فیملی کے منی لانڈرنگ جعلی اکاونٹس کیسز کو آصف زرداری کے جعلی اکاوٹنس کیسز سے مشابہ قرار دیا۔
نیب ذرائع کے مطابق شہباز شریف فیملی نے غیرقانونی طور پر پچھلے کچھ سالوں میں اثاثہ جات بنائے، تمام اثاثہ جات شہباز شریف کے بطور وزیراعلی پنجاب ادوار میں بنائے گئے۔ نیب نے شریف فیملی کے 85 ارب روپے کے غیرقانونی اثاثہ جات ٹریس کیے، تمام اثاثہ جات کرپشن کرکے منی لانڈرنگ کے ذریعے بنائے گئے۔