کوئٹہ میں ٹرینوں کی کمی، لوگوں کو پریشانی کا سامنا



کوئٹہ: بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے اندرون ملک چلنے والی ٹرینوں کی کمی کے باعث نہ صرف لوگوں کو پریشانی کا سامنا ہے بلکہ قلیوں کو بھی بے روزگاری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

گزشتہ دو دہائیوں سے بلوچستان میں امن و امان کی خراب صورتحال کے باعث کوئٹہ سے اندرون ملک چلنے والی ٹرینوں کی بڑی تعداد میں کمی واقع ہوئی جس کے اثرات براہ راست بلوچستان کی عوام پر پڑے اور انہیں ایک آرام دہ سہولت حاصل کرنے میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

ٹرینوں کی بڑی تعداد میں کمی کے باعث نہ صرف کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر رہنے والی گہما گہمی کم ہو گئی بلکہ وہاں قلیوں کے روزگار سے وابستہ افراد بھی براہ راست متاثر ہوئے جب کہ دیہاڑی دار قلیوں کے گھروں پر تو فاقوں کی بھی نوبت آ گئی ہے۔

کوئٹہ کے شہریوں نے حکومت سے ٹرینوں کی تعداد میں اضافے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہو گئی ہے حکومت ٹرینوں کی تعداد میں اضافہ کرے تاکہ لوگ آرام دے سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں۔

ڈی ایس ریلوے آصف مغل نے دعویٰ کیا ہے کہ بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال قدرے بہتر ہوئی ہے جس کی وجہ سے حکومت ختم کی گئی ٹرینوں کو دوبارہ چلانے پر غور کر رہی ہے۔

وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے وزارت کا عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے دورہ کوئٹہ کے موقع پر بلوچستان کی عوام سے وعدہ کیا تھا کہ نہ صرف بلوچستان کی پرانی ٹرینیں بحال کی جائیں گی بلکہ نئی ٹرینیں بھی چلائی جائیں گی۔


متعلقہ خبریں