پاکستان میں صنفی امتیاز پر ورلڈ اکنامک فورم کی رپورٹ مسترد

فائل فوٹو


اسلام آباد: وفاقی وزیر وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ پاکستان میں صنفی امتیاز کی صورتحال پر عالمی اقتصادی فورم کی معلومات غلط ہیں۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انسانی حقوق کی وزیر نے کہا کہ یہ نہیں کہتے کہ پاکستان میں صنفی امتیاز نہیں برتا جاتا مگر اس کی سطح غلط بتائی گئی ہے،  ورلڈ اکنامک فورم نے ہمیں سعودی عرب سے بھی نیچے دکھایا، یہ درست نہیں۔

ڈاکٹر شیریں مزاری نے بتایا کہ رپورٹ کے مطابق ایک بھی خاتون وزیر نہیں بنی جب کہ صورتحال یکسر برعکس ہے اور پاکستان میں کئی خواتین وزرا رہ چکی ہیں۔

وزیربرائے انسانی حقوق نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ متعلقہ ادارے کے ساتھ ریکارڈ درست کرنے کی بات ہو رہی ہے اور حکومت خواتین کو برابر کے حقوق دلانے کے لیے مزید اقدامات بھی اٹھا رہی ہے۔

سال 2018 میں دنیا بھر میں خواتین کے حوالے سے جاری عالمی اقتصادی فورم کی حالیہ رپورٹ میں پاکستان کو صنفی برابری کے لحاظ سے دنیا کا دوسرا بدترین ملک قرار دیا گیا ہے۔ رپورٹ میں پاکستان کو 149 میں سے 148 ویں نمبر پر رکھا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں