میڈیا پر آنا خوبصورت حادثہ ہے، ردا آفتاب

میڈیا پر آنا خوبصورت حادثہ ہے ‘ ردا آفتاب | urduhumnews.wpengine.com

فائل فوٹو


اپنی دلچسپ باتوں سے ”ہم مصالحہ “کے پروگرام ”تڑکا“ میں مزید ار تڑکے لگاتی ہوئی ردا آفتاب اپنی انتہائی سادہ شخصیت کی وجہ سے ہر دلعزیز ہیں۔ نرم طبع، خوش کلام اور اپنے فن میں ماہر ردا آفتاب کی عوامی مقبولیت کا اندازہ ان کے پروگرام میں آنے والی لاتعداد براہ راست ٹیلی فون کالز کے ذریعے لگایا جاسکتا ہے۔

ردا آفتاب 2009میں ”ہم مصالحہ“ سے وابستہ ہوئیں۔ قبل ازیں”پک رہا ہے کیا“ اور ”بجٹ کوکنگ شو‘‘ سمیت مختلف برانڈز اور بیوریجز کے درجنوں پرگرامز کے ذریعے چہرہ شناسا ہوچکی تھیں لیکن ردا آفتاب کا کہنا ہے کہ انہیں مقبولیت ”ہم مصالحہ“ کی بدولت حاصل ہوئی ہے ۔

ہم نیوز نے ردا آفتاب سے مزے دار اورچٹ پٹی گپ شپ کا اہتمام کیا جس میں انہوں نے بچپن، تعلیم، عملی و ازدواجی زندگی، مستقبل اور پسند نا پسند سے متعلق سوالات کے جواب دیے۔

بچپن اور عملی زندگی

بچپن سے متعلق ردا آفتاب نے بتایا کہ وہ بہت خاموش طبع تھیں اور کبھی مار نہیں کھائی، تعلیمی میدان میں ردا آفتاب اوسط درجے کی طالبہ تھیں۔

کھانا پکانے کے شوق سے متعلق ہماری مہمان نے بتایا کہ انہوں نے یہ ہنر اپنی والدہ سے سیکھا اور سب سے پہلی ڈش آلو کی بھجیا بنائی لیکن گھر والا کا رسپانس اچھا نہیں تھا۔

عملی زندگی سے متعلق ہماری مہمان کا کہنا تھا کہ 2005 میں جب یہ خوبصورت حادثہ پیش آیا تو کیمرے کے سامنے ہاتھ کانپ رہے تھے اور پہلی تنخواہ صرف 10 ہزار تھی۔

ردا آفتاب نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ ’’ ہم مصالحہ‘‘ نے مجھے بہت نام دیا اور پہلے پروگرام پر ناظرین کا ردعمل بھی اچھا رہا۔

ازدواجی زندگی

ازدواجی زندگی سے متعلق سوال کے جواب ردا آفتاب نے بتایا کہ گھر والوں کی مرضی سے شادی ہوئی جو ابھی تک  کامیاب جا رہی ہے اور اللہ نے بیٹی جیسی نعمت کی صورت میں پہلی اولاد سے نوازا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں کوکنگ ایکسپرٹ نے بتایا کہ انہوں نے کچھ بچے ایڈاپٹ بھی کیے ہیں جو انہیں اپنے بچوں کی طرح ہی پیارے ہیں تاہم کسی بچے میں  کھانا پکانے کا شوق منتقل نہیں ہوا۔

ہم نیوز کی مہمان نے اپنے ہمسفر سے متعلق بتایا کہ بھنڈی، ماش کی دال، اروی گوشت، بریانی اور مچھلی بنانے پر خوب داد ملتی ہے۔

پسند نا پسند

ہم نیوز کی مہمان نے بتایا وہ دیسی کھانے زیادہ پسند کرتی ہیں، اپنے ہاتھ کی بنائی ہوئی صرف سبزی ہی پسند ہے جو کئی دن تک بھی کھا سکتی ہیں تاہم وہ دوسروں کا بنایا ہوا کھانا بھی ناپسند نہیں کرتیں۔

ککنگ ایکسپرٹ کا کہنا تھا کہ وہ نخریلی نہیں ہیں کھانے میں جو مل جائے کھا لیتی ہیں اور چھری کانٹوں کی بجائے ہاتھ سے کھانے کو ترجیح دیتی ہیں اور کسی ہوٹل کی بجائے گھر کا کھانا پسند کرتی ہیں۔ ردا آفتاب کا کہنا تھا کہ وہ سادگی کو فیشن پر ترجیح دیتی ہیں، رمضان المبارک ان کا پسندیدہ تہوار ہے۔

مستقبل

مستقبل سے متعلق ہم نیوز کی مہمان نے بتایا کہ کوکنگ ان کا شوق ہے اور چھت پر ڈھابا بھی بنا رکھا ہے، مستقبل میں بوتیک چلانے کا ارادہ رکھتی ہیں تاہم حال کی حقیقیت اللہ ہی جانتا ہے۔ ردا آفتاب ماضی میں ایک بوتیک چلاتی رہی ہیں تاہم دیگر مصروفیات کے سبب بند کرنا پڑا۔

ہم نیوز کی مہمان نے انٹرویو کے آخر میں درس دیا کہ زندگی میں کامیاب ہونے کیلئے ہر کام سچائی، ایمانداری اور محنت سے کرنا چاہیے۔


متعلقہ خبریں