لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز شریف کو نیب کیس میں 13 نومبر تک ضمانت قبل از گرفتاری منظور کر لی۔
حمزہ شریف نے نیب کی جانب سے آمدن سے زائد اثاثہ بنانے کے الزام میں جاری تحقیقات میں ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔
جمعرات کو ہائیکورٹ کے بینچ نے حمزہ کے درخواست کی سماعت کی۔
حمزہ کے وکیل نے موقف اپنایا کہ حمزہ شہباز نیب کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں اور انکے سامنے پیش ہو رہے ہیں اس کے باوجود انہیں گرفتار کیا جا سکتا ہے۔ اانہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ نیب کو حمزہ کو گرفتار کرنےسے روکا جائے اور ان کے موکل کو ضمانت قبل از گرفتاری دی جائے۔
عدالت نے حمزہ کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں13 نومبر تک عارضی ضمانت دے دی۔
قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے حمزہ شہباز کو دو نومبر کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس طلب کیا ہے.
نیب نے حمزہ کے والد سابق وزیراعلیٰ پنجاب کو آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتارکیا تھا۔ احتساب عدالت نے چھ اکتوبر کو شہباز شریف کا جسمانی ریمانڈ منظورکرتے ہوئے انہیں دس روز کے لیے نیب کے حوالے کیا تھا۔ اس وقت شہباز شریف نیب کی تحویل میں ہے۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرالزام ہے کہ انہوں نے اپنے دورحکومت میں اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے من پسند افراد کو ٹھیکے دیے اور کروڑوں روپے کی کرپشن کی۔