دبئی: ایشیا کپ کے پانچویں میچ میں بھارت نے پاکستان کو آٹھ وکٹوں سے شکست دے دی ہے۔ بھارت نے مقررہ ہدف 29 اوورز میں دو وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔
بھارتی ٹیم کی جانب سے روہت شرما نے 52 اور شیکھر دھون نے 46 رنز بنائے۔
پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے بھارت کو جیت کے لیے 163 رنز کا ہدف دیا تھا۔ قومی ٹیم 43.1 اوورز میں 162 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔
ٹاس جیتنے کے بعد قومی ٹیم کے اوپنرز اننگز کا آغاز کرنے میدان میں آئے تو خاطر خوا ہ کارکردگی دکھانے میں کامیاب نہ ہو سکے۔ بھارت کو پاکستان کے خلاف پہلی کامیابی محض دو رنز پر ملی جب امام الحق سات گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے صرف ایک رن بنا کر آؤٹ ہو گئے، مجموعی اسکور میں دو رنز کے اضافے کے ساتھ ہی پاکستان کی دوسری وکٹ گری۔ اوپنر فخر زمان بغیر کوئی کھاتہ کھولے پویلین لوٹ گئے۔
میچ کے ابتدائی لمحوں میں اہم وکٹیں گرنے کے بعد شعیب ملک اور بابر اعظم نے ٹیم کا اسکور سنبھالنے کی کوشش کی۔ دونوں کھلاڑیوں نے تیسری وکٹ کی شراکت میں 82 رنز کا اضافہ کیا۔ 85 رنز کے مجموعی اسکور پر بابراعظم نصف سنچری سے چند قدم کی دوری پر کلدیپ یادیو کی گیند پر آؤٹ ہو گئے۔
بابراعظم کی وکٹ بھارت کے لیے اچھا شگون ثابت ہوئی، قومی ٹیم کے دیگر بلے باز وکٹ پر جم کر نہ کھیل سکے اور یکے بعد دیگر پویلین لوٹتے رہے۔
پاکستان کی جانب سے بابر اعظم 47 رنز بنا کر نمایاں بلے باز رہے، شعیب ملک 43 رنز بنانے میں کامیاب ہوئے۔ کپتان سرفراز احمد چھ، آصف علی نو، شاداب خان آٹھ، فہیم اشرف 21 اور حسن علی ایک اور عثمان خان بغیر کوئی رنز بنائےآوٹ ہوئے۔ محمد عامر 18 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
بھارتی ٹیم کے کپتان روہت شرما کا کہنا تھا کہ اگر وہ ٹاس جیت جاتے تو پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کرتے۔
قبل ازیں سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ ہم بیٹنگ، باؤلنگ اور فیلڈنگ میں بھرپور تیاری کے ساتھ میدان میں اتر رہے ہیں۔ شائقین کو اچھا کھیل دیکھنے کو ملے گا۔
ایشیا کپ میں پاک بھارت مقابلوں پر ایک نظر
ایشیا کپ میں پاکستان اور بھارت کا پہلا ٹاکرا 1984 میں ہوا۔ بھارت کے 188 رنز کے تعاقب میں پاکستان نے 134 رنز بنائے۔ 1988 کے ایشیا کپ میں بھی بھارت فاتح رہا۔
1995 میں پہلی بار پاکستان نے بھارت کو ہرایا، پاکستان کی جانب سے دیے گئے 267 رنز کے تعاقب میں بھارتی ٹیم 169 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئی۔
1997 کے ایشیا کپ میں پاکستان اور بھارت کے مابین دو میچ شیڈول تھے، بارش کی وجہ سے دونوں میچ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوئے۔
پاکستان نے پہلی مرتبہ 2000 میں ایشیا کپ کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔ گروپ مرحلے میں پاکستان نے بھارت کو 44 رنز سے شکست دے، 2004 میں کولمبو میں کھیلے گئے میچ میں بھی پاکستان فتح سمیٹی، شعیب ملک نے 143 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر جیت میں اہم کردار ادا کیا۔
2008 کے ایشیا کپ میں پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں کراچی میں دو مرتبہ مدمقابل آئیں۔ گروپ میچ میں بھارت نے کامیابی حاصل کی، سپر فور مرحلے میں پاکستان نے 308 رنز کا ہدف باآسانی حاصل کر کے حساب برابر کیا۔
2010 میں سری لنکا کے دمبولا کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں بھارت نے تین وکٹوں سے کامیابی حاصل کی۔ 2012 میں بھی ڈھاکہ کے شیر بنگلہ کرکٹ اسٹیڈیم میں بھارت نے چھ وکٹوں سے فتح حاصل کی۔
2014 میں ڈھاکہ میں ہی کھیلے گئے میچ میں شاہد آفریدی کے زوردار چھکوں کی بدولت پاکستان نےآخری اوور میں 245 رنز کا ہدف عبور کر کے بھارت کو تاریخی شکست دی۔
2016 کا ایشیا کپ ٹی ٹونٹی طرز پر کھیلا گیا۔ ڈھاکہ میں کھیلے گئے مختصر فارمیٹ کے میچ میں پاکستان کی پوری ٹیم مقررہ 20 اوورز میں 83 رنز بنا سکی، جواب میں بھارت نے 15ویں اوور کی تیسری گیند ہر ہدف حاصل کر لیا۔