اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے حکم دیا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ بحریہ ٹاؤن کی جانب سے لفظ ’بحریہ‘ کو اپنے نام میں استعمال کرنے کا معاملہ 15 روز میں نمٹائے۔
جمعرات کے روز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے بحریہ ٹاؤن ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔ بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض اپنے وکیل اعتزازاحسن کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے۔
سماعت کے آغاز میں بینچ کے سربراہ نے استفسار کیا کہ کدھر ہیں ملک ریاض صاحب؟ ملک صاحب آگے آ جائیں اور بتائیں ڈیمز کی تعمیر کے لیے کیا کیا؟
روسٹرم پر آنے کے بعد بحریہ ٹاؤن کے سربراہ نے بتایا کہ ہم سے جو کچھ ہوسکا ڈیمز کے لیے انشا اللہ ضرور کریں گے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اربوں روپے کی کوئی اچھی خاصی رقم ڈیم فنڈ میں دے دیں، ہم سب نے مل کر ڈیم تعمیر کرنے ہیں۔
سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی ہے۔