کراچی کے علاقے لیاری بغدادی میں 5 منزلہ رہائشی عمارت زمین بوس ہو گئی ، جس کے نتیجے میں 11 افراد جاں بحق اور 8 زخمی ہو گئے۔
میئر مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ چوبیس سے پچیس افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں، ریسکیو آپریشن رات گئے بھی جاری رہے گا۔
ترجمان ریسکیو نے کہا کہ عمارت میں بارہ خاندان آباد تھے، اموات میں اضافے کا خدشہ ہے، آپریشن مکمل ہونے میں چوبیس گھنٹے لگ سکتے ہیں۔
کراچی: شاپنگ مال میں خوفناک آگ، عمارت مکمل طورپر لپیٹ میں آ گئی
وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ عمارت کو انتہائی خطرناک ڈکلیئر کرتے ہوئے 28 فروری کو خالی کرانے کا کہا گیا تھا، آخری نوٹس 2 جون کو جاری کیا گیا۔
ہیوی مشینری کی مدد سے عمارت کے ملبے کو ہٹایا جارہا ہے، متاثرہ عمارت کے ساتھ موجود 7 منزلہ عمارت کو خالی کروادیا گیا جبکہ ملبے کے قریب جمع لوگوں کو ہٹانے کےلیے پولیس نے لاٹھی چارج کیا۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ اس عمارت میں 6 خاندان رہائش پذیر تھے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری رپورٹ طلب کرلی۔
ترجمان کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ کو عمارت گرنے کے بعد ریسکیو آپریشن کے بارے میں بریفنگ بھی دی گئی، جبکہ ایس بی سی اے سے بوسیدہ عمارتوں کی فوری تفصیلات طلب کرلی گئی ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ خطرناک عمارتوں کی فوری نشاندہی کی جائے۔ غفلت یا کوتاہی برداشت نہیں، انسانی جانوں کا تحفظ ترجیح ہے۔