مشیرخزانہ مزمل اسلم نے کہا ہے وفاق کی جانب سے خیبرپختونخوا کو نظر انداز کیا گیا ہے، اگر وفاق کی کارکردگی بہتر ہو تو صوبے بھی بہتر کارکردگی دکھا سکتے ہیں۔
مزمل اسلم نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت کا یہ سال تاریخی تھا، وفاقی ترقیاتی بجٹ میں خیبر پختونخوا کو نظرانداز کیا گیا، صرف 55 کروڑ روپے رکھے گئے، وفاق کا تعاون نہ ہونے کی وجہ سے ہم نے اپنا ترقیاتی بجٹ بڑھایا، مطالبہ کیا جا رہا تھا کہ کچھ اقدامات کئے جائیں۔
پاکستان نرسنگ اینڈ مڈ وائفری کونسل کی صدر فرزانہ ذوالفقار کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار
انہوں نے کہا کہ لوگ کہتے تھے کہ صحت کارڈ کھول تو دیا مگر چلاؤ گے کیسے؟ ہم الزام تراشی کی سیاست سےنکلے اور آگے کی طرف دیکھا، وفاق نے ترقیاتی بجٹ کے لیے 1000 ارب روپے رکھے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کا قرضہ صوبے کے حجم کے مطابق کچھ نہیں تھا، 170 ارب روپے کا قرضہ اب کا نہیں یہ ماضی کا ہے، 150 ارب روپے ہم نے قرضے کی ادائیگی کی، قرضے کی مد میں جو پیسے آئیں وہ صرف پراجیکٹس پر لگائے جاتے ہیں۔
اسحاق ڈار کا فلسطینی عوام کیلئے امداد کی فراہمی اور تعلیمی معاونت بڑھانے پر زور
مزمل اسلم نے کہا کہ خیبر پختونخوا کی آمدنی کا تخمینہ 2 ہزار ارب لگایا ہے، ڈویلپمنٹ فنڈ کا بجٹ 547 ارب روپے ہے، جو وفاق کے آدھے بجٹ جتنا ہے۔