اسلام آباد: زلفی بخاری کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کی درخواست پر سماعت کے دوران زلفی بخاری اپنے وکیل پر برہم ہو گئے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت کے لیے آئے زلفی بخاری نے اپنے وکیل سکندر بشیر پر کیس جلد نمٹانے کے لیے زور دیا، ان کے وکیل نے کہا کہ عدالت تمام شواہد دیکھ کر فیصلہ کرتی ہے، اگر آپ کو مجھ پر اعتبار نہیں تو آپ وکیل بدل سکتے ہیں۔
زلفی بخاری نے کہا کہ لندن کی عدالتیں ایسے کیسز پر فوری فیصلہ دیتی ہیں، اس پر سکندر بشیر نے کہا کہ یہ لندن نہیں، پاکستان ہے۔
کیس کی سماعت کے دوران وزارت دفاع کا نمائندہ اور نیب کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل عدالت میں پیش ہوئے، ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نے کہا کہ وزارت داخلہ کو زلفی بخاری کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی ہے۔
عدالت نے زلفی بخاری کو حکم دیا کہ وہ کل تک مانگے گئے ریلیف سے متعلق واضح جواب جمع کرائیں، کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی۔