جوڈیشل کمیشن میں ایگزیکٹو کی اکثریت سے سیاسی تعیناتیوں کا خطرہ بڑھ گیا،جسٹس منصور علی شاہ

جسٹس منصور علی شاہ

سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس منصور علی شاہ نے ججز تعیناتی کے معاملے پر خط لکھ دیا جس میں کہا ہے کہ ایگزیکٹو کی اکثریت سے سیاسی تعیناتیوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اور جوڈیشل کمیشن میں عدلیہ اقلیت جبکہ ایگزیکٹو اکثریت میں ہیں۔

جسٹس منصورعلی شاہ نے سربراہ رول میکنگ کمیٹی جسٹس جمال مندوخیل کوخط لکھ دیا جس میں انہوں نے کہا جوڈیشل کمیشن کے رولز بنانے کا معاملہ عدلیہ کی آزادی کیلئے نہایت اہمیت کا حامل ہے۔

سونے کی فی تولہ قیمت میں 5ہزار روپے کی کمی

آئین کا آرٹیکل 175(4) جوڈیشل کمیشن کو رولز بنانے کیلئے بااختیار بناتا ہے،رولز بنائے بغیر ججز تعیناتی کے حوالے سے جوڈیشل کمیشن کی کارروائی غیرآئینی ہوگی۔

جسٹس منصور علی شاہ نے مزید کہا 26ویں ترمیم نے ججز تعیناتی کے حوالے سے عدلیہ کا توازن بگاڑ دیا ہے،آئینی ترمیم کے بعد جوڈیشل کمیشن میں عدلیہ اقلیت اور ایگزیکٹو اکثریت میں ہے۔ایگزیکٹو کی اکثریت سے سیاسی تعیناتیوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

مدارس رجسٹریشن بل پر صدر مملکت کے اعتراضات سامنے آ گئے

شفاف رولز کے تحت ہونے والی تعیناتیاں عدلیہ کی آزادی یقینی بنائیں گی،جسٹس منصور علی شاہ نے ججز نامزدگی کے حوالے سے اپنی تجاویز بھی بھجوا دیں۔


متعلقہ خبریں