ہم ایوارڈز ہماری اسکرینوں پر جگمگانے کیلئے تیار

ہم ایوارڈز

ہم ایوارڈز ہماری اسکرینوں پر جگمگانے کیلئے تیار ہے۔

پاکستانی میڈیا سے وابستہ کچھ ایسی تقریبات ہیں جن کے انعقاد کے لوگ منتظر رہتے ہیں جیسے کہ ایوارڈز کے ایونٹس ۔ ہمارے ہاں مختلف پلیٹ فارمز سے ایوارڈز کا انعقاد عمل میں آتا ہے ‘ ان تقریبات کے رنگ انوکھے ہوتے ہیں‘ آرٹسٹ دوسروں سے نمایاں ہونے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگادیتے ہیں‘ خوبصورت اور مہنگے سیٹس لگائے جاتے ہیں ‘کروڑوں روپے کے اخراجات ہوتے ہیں ‘ فنکاروں کی صلاحیتو ں کا اعتراف کیا جاتا ہے اور پھر تقریب قصہ پارینہ ہوجاتی ہے اور باقی رہ جاتا ہے نیا سال اور نئی تقریب کا انتظار۔

ہم کی جانب سے منعقدہ تقریبات کچھ منفرد اس لئے ہوتی ہیں کہ ایک تقریب سے دوسری تقریب کے درمیان میں اس پلیٹ فارم سے اتنا کچھ پیش کیا جاتا ہے کہ انتظار کا لفظ درمیان میں آتا ہی نہیں ‘ ہم ایوارڈز ختم ہوئے تو ہم اسٹائل ایوارڈز آگئے‘ ابھی اس کی بازگشت جاری تھی کہ برائیڈل کیٹیور ویک کی رونقیں لگ گئیں‘ اس سے فارغ ہوئے تو ہم ویمن لیڈرز ایوارڈ کا شور اٹھ جاتا ہے اور جب یہ تھکن اترنے لگتی ہے تو مصالحہ فیملی فیسٹول کا میلہ سج جاتا ہے اور وہ بھی سال میں دو مرتبہ ۔

بات ہم ایوارڈز کی ہورہی ہے تو ہم نیٹ ورک کے انتہائی جوشیلے سی ای او درید قریشی کئی سال قبل اس بات کا عندیہ دے چکے ہیں کہ ہم ایوارڈز وہ بیرونی ممالک میں کرائیں گے اور ان ایوارڈز کے ذریعے دنیا بھر میں پاکستان کی دھاک بیٹھائیں گے ۔ حسب وعدہ امسال یہ ایوارڈز لندن میں منعقد ہوئے ۔

لندن کے او ایرینا ویمبلے میں اپنے نویں ایوارڈز (برائے سال 2022اور سال2023) کے انعقاد کا فیصلہ کیا۔ یاد رہے کہ ہم ایوارڈز کی یہ تقریب جنوبی ایشیا کے تفریحی منظر نامے کی اہم اور پرکشش تقریبات میں سے ایک ہے کیونکہ ہم ٹی وی کے سیریلز اوران سے وابستہ اداکار خطے اور دنیا بھر میں اردو بولنے اور سمجھنے والے حلقوں میں بے پناہ مقبول ہیں۔ جب‘ جب ہم کی جانب سے اس تقریب کا اعلان کیا جاتا ہے لوگوں میں جوش پیدا ہوجاتا ہے‘ ٹکٹ کے حصول کیلئے دوڑیں لگ جاتی ہیں اور ہمیشہ گنجائش سے زیادہ لوگ پنڈال میں جمع ہوکر ہم نیٹ ورک کی کامیابی کا جشن مناتے ہیں۔

”ہم ایوارڈز“ لندن میں بڑا میلہ، شوبز ستاروں کی جاندار پرفارمنس، ایوارڈز کی بارش

اس سال بھی دنیا بھر میں اپنے شاندار کانٹینٹ‘دلچسپ ڈراموں اور تقریبات کے حوالے سے مشہور ہم ٹی وی کی جانب سے ڈینیوب پراپرٹیز دبئی نویں ہم ایوارڈز کی تاریخوں کے اعلان کیساتھ ہی دنیا بھر کے شائقین اپنے پسندیدہ ستاروں کی شاندار پرفارمنس‘ تقریب کے دلکش لمحات اور دلچسپ مناظر کو دیکھنے کے بے چینی سے منتظر نظر آئے کیونکہ ہم ایوارڈز موسیقی‘ رقص اور کامیڈی کا دلچسپ امتزاج ہوتا ہے اور ایوارڈ کی تقریب سے ساتھ ریڈ کارپٹ کی رونقیں لوگوں کو اپنی جانب کھینچتی ہیں۔ یہ ساری رونقیں ہم ٹی وی 30نومبر کی شب 7:30پر پیش کی جائیں گی ۔

ہم کے متوالے نویں ہم ایوارڈز کے ریڈ کارپٹ کی رونقیں دیکھیں گے ۔جہاں امسال جو ستارے جگمگائے ان میں ہانیہ عامر ‘ فرحان سعید ‘یمنی زیدی‘ ماہرہ خان‘ صبور علی‘ دنانیر مبین‘ سونیا حسین‘ خوشل خان‘ مامیا شاہ جعفر‘ احتشام الدین‘ علی انصاری‘ رمشا خان ‘ عاطف اسلم‘ کبری خان‘ احمد علی اکبر‘ احد رضامیر‘ سحر خان ‘ ماورا حسین‘ اسامہ خان ‘ نومی انصاری‘ حبا بخاری‘ زاویار نعمان‘ علی رحمن‘ بشری انصاری۔ اسامہ خان ‘سید جبران‘ ثانیہ سعید ‘ سمیع خان ‘ سیف حسن‘سلطانہ صدیقی ‘ درید قریشی‘ مومنہ درید ‘ مومل تشنید سمیت دیگر بھی شامل تھے ۔

ریڈ کارپٹ کی میزبان ہاجرہ لال جی اور علی انصاری اپنے مہمانوں سے دلچسپ سوالات کرتے نظر آئے۔ یہ بھی سچ ہے کہ لوگوں کو جتنا ایوارڈز کا انتظار ہوتا ہے اتنی ہی ریڈ کارپٹ کی گہماگہمی بھی ان کی نگاہوں کا مرکز ہوتی ہے۔خوبصورت ‘ پرجوش اور بڑے ناموں سے مزین ریڈ کارپٹ کا سلسلہ کافی طویل رہا لیکن ایوارڈ کی تقریب کے آغاز کا وقت قریب آتے ہی لوگ ہال میں جمع ہونے شروع ہوگئے جہاں تل دھرنے کی جگہ نہ تھی۔ 12000سے زائد شائقین اپنے باصلاحیت فنکاروں کو داد دینے کیلئے پنڈال میں موجود تھے ۔

ڈینیوب پراپرٹیز دبئی نویں ہم ایوارڈ کی تقریب پاکستان کے قومی ترانے سے شروع ہوئی ‘ پھر ایوارڈز کے میزبان یمنی زیدی‘ احمد اکبر علی ‘رمشا خان اوراحد رضامیر اپنی اپنی باری پر اسٹیج سجاتے گئے اور شام آگے بڑھتی گئی‘ ایسے میں احمد علی بٹ کی جگتیں‘ فنکاروں سے ذومعنی مگر پرمزاح باتیں ماحول کو مزید دلچسپ بنارہی تھیں۔ امسال کبری خان‘ فرحان سعید ‘ہانیہ عامر اورماہرہ خان نے زبردست پرفارمنسز پیش کرکے لوگوں کے دل جیت لئے۔ حسب توقع عاطف اسلم کے اسٹیج پر آتے ہی ایک سماں سا بندھ گیا ۔ کیونکہ نویں ایوارڈز میں د و سال کے کامیاب منصوبوں پر ایوارڈز دیئے گئے اس لئے زیادہ ایوارڈزمنظر عام پر آئے ۔

ہر ایوارڈ پر حاظرین کی بے پناہ تالیاں ایوارڈ یافتگان کے فن کا بے ساختہ اظہار تھا۔رات اپنے پورے جو ش و خروش سے شروع ہوئی اور اسی انداز میں اختتام پذیر ہوگئی اور یہ سب رونقیں پیش کی جارہی ہیں ہفتے کی شب اور یقینا آپ سب بھی بے چینی سے وقت کے قریب آنے کا انتظار کررہے ہوں گے تو اب محض چند گھنٹوں کا انتظار باقی ہے۔ یہ شاندار اور تاریخ ساز تقریب دیکھئے‘ اسے سراہئے اور انتظار کیجئے ایسی ہی دوسری تقریب کا ۔


متعلقہ خبریں