لبنان پر اسرائیلی طیاروں کی بمباری کے نتیجے میں مزید 72 شہری شہید اور 400 سے زائد زخمی ہو گئے۔
عرب میڈیا کے مطابق لبنان میں شہداء کی مجموعی تعداد 620 سے تجاوز کر گئی ، اسرائیلی جارحیت کے بعد سے اب تک جنوبی لبنان سے 5 لاکھ سے زائد شہری نقل مکانی کر چکے ہیں۔
حملوں کا بھرپور جواب ، لبنان سے اسرائیل کے فوجی اڈے اور ساحلی شہر پر راکٹوں کی بارش
عرب میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اسرائیلی آرمی چیف نے فوجی دستوں کو لبنان میں ممکنہ زمینی کارروائی کی تیاری کے احکامات جاری کر تے ہوئے ممکنہ زمینی آپریشن کے لیے دو ریزرو بریگیڈ کو طلب کر لیا ہے۔
دوسری جانب ایران نے حملوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے کشیدگی میں اضافہ کیا تو ایران لا تعلق نہیں رہے گا۔
اسرائیل کے دھمکی آمیز پیغامات ، لبنان کے ہزاروں شہریوں نے اپنے گھر چھوڑ دیئے
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراغچی نے کہا ہے کہ خطہ بڑے پیمانے پر جنگ کے دہانے پر ہے، اسرائیل تمام ریڈ لائنیں کراس کر چکا ہے۔ اسرائیل کی قیادت کو سمجھنا چاہیے کہ ان کے جرائم کی سزا ملنی ہے۔ سلامتی کونسل کو امن اور سلامتی کو بحال کرنے کیلئے مداخلت کرنا ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ ایران اسرائیلی مظالم اور قبضے کے خلاف دفاع کیلئے حزب اللہ کی حمایت کرتا ہے۔
غزہ میں بمباری سے 41 فلسطینی شہید ، سرنگ سے 6 اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں برآمد
اقوام متحدہ میں اسرائیلی مندوب نے کہا کہ اسرائیل لبنان میں سفارتکاری کو ترجیح دے گا، حزب اللہ نے کارروائیاں روکیں تو اسرائیل فوری طور پر رک جائے گا۔ سفارتکاری ناکام ہوئی تو اسرائیل تمام ذرائع استعمال کرے گا۔
دوسری جانب سلامتی کونسل کے اجلاس میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ لبنان کو ایک اور غزہ نہیں بننا چاہیے، لبنان میں مکمل جنگ تباہی کا باعث بنے گی ، مکمل جنگ کو ہر صورت روکنا ہو گا۔