لاہور: گندم کی سرکاری خریداری نہ ہونے پر کسانوں نے سڑکوں پر آنے کا اعلان کر دیا۔ کسان 16 مئی کو وزیراعلیٰ آفس کے باہر دھرنا دیں گے۔
کسان بورڈ پاکستان کے مرکزی صدر سردار ظفر حسین خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ خوراک جو کسانوں کے تحفظ کے لیے بنایا گیا اسے ختم کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 16 مئی کو وزیر اعلیٰ آفس کے باہر دھرنا دیا جائے گا جس کی قیادت امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کریں گے۔
واضح رہے کہ سوچ بچار کے بعد سرکار نے گندم خریدنے سے انکار کر دیا۔ باردانہ کی ایک لاکھ 19 ہزار درخواستیں کسانوں کو واپس کر دی گئیں۔
نئی پالیسی کے تحت گندم کی خریداری میں محکمہ خوراک کا کردار بھی ختم ہو گیا اور اب پرائیویٹ سیکٹر کسانوں سے براہ راست گندم خریدے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت کا آئندہ سال گندم نہ خریدنے کا فیصلہ
ذرائع کا کہنا ہے محکمہ خوراک اس وقت سالانہ 400 ارب روپے کا بوجھ برداشت کر رہا ہے اور نئی پالیسی کے تحت چاروں صوبوں میں گندم کے یکساں نرخ مقرر کیے جانے کی تجویز دی گئی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ پہلے مرحلے میں گندم کی خریداری کے حوالے سے 2 سال تک نئی پالیسی پر عمل ہو گا۔