شریف خاندان کے 4افراد کو کلین چٹ مل گئی

شریف خاندان

نیب، اینٹی کرپشن پنجاب اورپنجاب پولیس نے شریف خاندان کے 4افراد کو کلین چٹ دیدی ہے۔

نوازشریف چوتھی بار وزیر اعظم بنتے دکھائی نہیں دے رہے، ماہر علم نجوم

ایف آئی اے، ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک کی جانب سے بھی شریف خاندان کے 4 افراد کو کلین چٹ مل گئی ہے۔کلین چٹ حاصل کرنے والوں میں نواز شریف، شہباز شریف، حمزہ شہباز اور مریم نواز شامل ہیں ۔

نیب نے خط میں کہا ہے کہ نواز شریف، شہباز شریف، حمزہ شہباز اور مریم نواز کی نیب میں کوئی کنوکشن نہیں،ایف آئی اے نے  خط میں کہا  نواز شریف، شہباز شریف، حمزہ شہباز اور مریم نواز کا کوئی کریمنل ریکارڈ نہیں۔

نوازشریف کے کسی بھی حلقہ سے کاغذات نامزدگی چیلنج نہیں کرینگے ، لطیف کھوسہ

اسٹیٹ بینک نے کہا کہ نواز شریف، شہباز شریف، حمزہ شہباز اور مریم نواز کا ڈیفالٹ کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے،ایف بی آر نے خط میں کہا ہے کہ نواز شریف، شہباز شریف، حمزہ شہباز اور مریم نواز ٹیکس ڈیفالٹر نہیں۔

آئی جی پولیس پنجاب نے کہا ہے کہ نواز شریف، شہباز شریف، حمزہ شہباز اور مریم نواز کا کوئی کرمینل ریکارڈ نہیں،اینٹی کرپشن پنجاب نے  خط میں کہا ہے کہ نواز شریف کے خلاف کوئی کیس زیرالتوا نہیں۔

ہم نے اپنے ملک کے ساتھ بہت زیادتی کی اب ازالے کا وقت ہے، نوازشریف

نیب نے خط میں کہا ہے کہ مریم نواز کے خلاف چودھری شوگر ملز کی انویسٹی گیشن جاری ہے۔نیب، اینٹی کرپشن ، ایف آئی اے، آئی جی پولیس، ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک کے خطوط ریٹرننگ افسران کو موصول ہوگئے۔

نیب نے  خط میں لکھا ہے کہ نواز شریف کیخلاف کے 6 ہائی پروفائلز کیسز کی تحقیقات جاری ہیں ،چودھر ی شوگر ملز، شریف ٹرسٹ، ایل ڈی اے پلاٹس، توشہ خانہ کیس کی تحقیقات جاری ہیں ،زمین اراضی اور قومی خزانے سے پرائیویٹ دوروں کے کیس کی تحقیقات بھی جاری ہیں ۔

ایوان صدر میں نہ ہوتا تو جیل میں ہوتا،صدرمملکت:نوازشریف کے انتقام نہ لینے کے بیان کا خیرمقدم

قبل ازیں اسلام آباد ہائیکورٹ نے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کو بری کر دیا تھا۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل دو رکنی بینچ نے العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف نواز شریف کی اپیل پر سماعت کی اور فیصلہ محفوظ کیا۔

تاہم بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے مختصر سا فیصلہ سناتے ہوئے العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیل منظور کرتے ہوئے انہیں کیس میں بری کر دیا۔


متعلقہ خبریں