نجکاری کمیشن نے روزویلٹ ہوٹل کی نجکاری کے لیے مالیاتی مشیر تقرری کی منظوری دے دی

Roosevelt Hotel

نجکاری کمیشن نے روزویلٹ ہوٹل کی نجکاری کے لیے مالیاتی مشیر تقرری کی منظوری دے دی


اسلام آباد(شہزاد پراچہ) نجکاری کمیشن بورڈ نے وفاقی وزیر برائے نجکاری/بورڈ کے چیئرمین فواد حسن فواد کی زیر صدارت اجلاس میں روزویلٹ ہوٹل، نیویارک، امریکہ کی نجکاری/جوائنٹ وینچر ڈویلپمنٹ کے لیے مالیاتی مشیر (FA) کی تقرری کی منظوری دے دی۔

دیگر فیصلوں میں ، بورڈ نے نندی پور پاور پلانٹ (این پی پی) اور گڈو پاور پلانٹ (جی پی پی) کو کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے ذریعے نجکاری پروگرام سے ڈی لسٹ کرنے کے علاوہ پی آئی اے سی ایل کی نجکاری سے متعلق مالیاتی خدمات کے معاہدے (FASA) پر عمل درآمد کی نگرانی کے لیے ایک ٹرانزیکشن کمیٹی کی منظوری دینے کی بھی سفارش کی۔ پاک چائنا فرٹیلائزر لمیٹڈ کی نجکاری کے بعد کے مسائل پر بھی غور کیا گیا ۔

روزویلٹ ہوٹل کے لین دین کے لیے تکنیکی اور مالیاتی تجاویز کو مدعو کرنے کا اشتہار 08 ستمبر 2023 کو شائع ہوا تھا۔ چار (4) دلچسپی رکھنے والی جماعتوں نے اپنی تجاویز پیش کیں۔ Jones Lang La Saalle Americas Inc (JLL) کی زیرقیادت کنسورشیم کو طے شدہ معیار کے مطابق تشخیص کی بنیاد پر “سب سے اوپر درجہ کی دلچسپی رکھنے والی پارٹی” قرار دیا گیا۔ بورڈ نے ایک مذاکراتی کمیٹی تشکیل دی اور اسے اعلیٰ درجہ کی بولی لگانے والے کے ساتھ مالیاتی خدمات کے معاہدے کو انجام دینے کا کام سونپا۔

بورڈ کو حال ہی میں ارنسٹ $ ینگ ایل ایل سی، دبئی کی قیادت میں قائم کنسورشیم کے ساتھ پی آئی اے سی ایل کی نجکاری کے لیے مالیاتی خدمات کے معاہدے کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔ بورڈ نے پی آئی اے سی ایل کی تقسیم کے لیے مالیاتی معاہدے کے نفاذ کی نگرانی کے لیے سیکریٹری نجکاری کمیشن کی سربراہی میں ایک ٹرانزیکشن کمیٹی کی منظوری دی۔

بورڈ نے 425 میگاواٹ کے نندی پور پاور پلانٹ اور 747 میگاواٹ کے گڈو پاور پلانٹ سے متعلق پانچ سالوں سے زیر التواء دیرینہ مسائل کا احاطہ کرتے ہوئے کابینہ کمیٹی برائے نجکاری (سی سی او پی) سے پاور پلانٹس کو نجکاری پروگرام سے خارج کرنے کی سفارش کی۔

بورڈ نے پاک چائنہ فرٹیلائزرز لمیٹڈ کے معاملے میں معاملات اور قانونی چارہ جوئی پر غور کرنے کے بعد نجکاری کمیشن کو ہدایت کی کہ وہ اپنے بقایا جات کی وصولی کے لیے مختلف عدالتوں میں مقدمات کو تیزی سے نمٹانے اور اس مقصد کے لیے ماہر وکیل کی خدمات حاصل کرے۔


متعلقہ خبریں